جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

متحدہ عرب امارات، امریکا، ترکی، سعودی عرب، ایران کے سفارتخانوں نے اسلام آباد میں کیا غیر قانونی کام شروع کردیا؟نوٹسز جاری ، دفتر خارجہ کو بھی حقائق سے آگاہ کردیاگیا

datetime 29  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این)کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے)نے دفتر خارجہ سے درخواست کی ہے کہ اپنے اثرو رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے سفارتخانوں کی عمارتوں کی خلاف ورزیوں کو ٹھیک کروائیں۔اتھارٹی کے بلڈنگ کنٹرول سیکشن نے دفتر خارجہ کو خط لکھ کر بتایا کہ مختلف ممالک کے سفارتخانے اپنی عمارتوں کی ضروری تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر قائم ہیں۔

سی ڈی اے کی جانب سے بلڈنگ کنٹرول کا خط اگلے چند دنوں میں دفتر خارجہ ارسال کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سی ڈی اے نے خط میں لکھا ہے کہ متحدہ عرب امارات، امریکا، ترکی، کینیڈا، دی ویٹیکن، سعودی عرب، ایران کے سفارتخانوں کی جانب سے عمارتوں کا استعمال بغیر تکمیلی سرٹیفکیٹ کے کیا جارہا ہے۔ایک خط میں لکھا گیا کہ اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکلیو میں قائم متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کی عمارت کا تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر استعمال پر کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے توجہ دلائی جارہی ہے۔اس میں مزید لکھا تھا کہ اسلام آباد کے بلڈنگ کنٹرول ریگولیشن 2005 کے مطابق کسی بھی عمارت کو اتھارٹی کی جانب سے تکمیلی سرٹیفکیٹ، رہنے کی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔اس ہی طرح کے خط دیگر سفارتخانوں کے نام پر بھی لکھے گئے۔سی ڈی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ سرٹیفکیٹ عمارت کی مکمل جانچ پڑتال، ہنگامی صورتحال کے لیے انتظامات اور عمارت کے بنیادی ڈھانچہ مستحکم ہونے کی یقین دہانی کے بعد جاری کیا جاتا ہے۔بلڈنگ کنٹرول کے ڈائریکٹر فیصل نعیم نے تصدیق کی کہ سی ڈی اے کی جانب سے دفتر خارجہ کے ذریعے مختلف سفارتخانوں کو تکمیلی سرٹیفکیٹ کے لیے لکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر استعمال کرنے والی عمارتوں کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ چند روز میں بڑی تعداد میں نوٹسز جاری کردیے ہیں اور سی ڈی اے تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر کمرشل عمارت استعمال کرنے والوں کے یوٹیلیٹی سہولیات ختم کردے گی۔سی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ عمومی طور پر تکمیلی سرٹیفکیٹ اس لیے نہیں لیا جاتا کیونکہ عمارت کو نقشے کے خلاف تعمیر کیا جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…