جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

مٹی کھائیں‌ اور موٹاپے کو دور بھگائیں : طبی ماہرین کا عویٰ

datetime 15  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا(مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلیا کے طبی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انسان مٹی کھا کر اپنے موٹاپے سے نجات حاصل کرسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ساؤتھ کے ماہرین ڈائریا کے مریضوں کو دی جانے والی ادویات کے مشاہدے کے لیے سر جوڑ کر

بیٹھے تو اُن کے سامنے گولی کا ایک اور نیا فائدہ بھی آیا۔ ماہرین کے مطابق وہ چینی مٹی سے تیار ہونے والی ادویات پر تحقیق کررہے تھے کہ یہ کس طرح انسان کے جسم میں جاکر محلول ہوجاتی ہے اور ڈائریا کے انفیکشن کو ختم کرتی ہے۔ تحقیق کے دوران ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ جسم میں جانے کے بعد یہ مٹی سے تیار ہونے والی ادویات نہ صرف خود جزو بدن بن رہی تھیں بلکہ یہ انسانی جسم میں بننے والی چکنائی کو بھی جذب کررہی تھیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ٹینی ڈیننگ کا کہنا تھا کہ ’گولی میں موجود مٹی کے اجزا ٹوٹ کر بدن کا حصہ بننے کے بجائے چکنائی کے چھوٹے قطروں کو اپنے اندر جذب کررہے تھے اور انہیں بڑھنے سے روک بھی رہے تھے‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ مٹی کے یہ زرات چکنائی کو ختم کر کے اسے فضلے کی صورت میں جسم سے باہر نکال رہے تھے، دوران تحقیق یہ مشاہدہ ہمارے لیے حیران کن اور غیر متوقع تھا‘۔ ٹینی ڈینگ کا کہنا تھا کہ ’مٹی کی خاصیت سامنے آنے کے بعد ہم نے چوہوں پر اس کا مشاہدہ کیا، اس ضمن میں دو گروپ بنائے گئے ایک میں موٹے اور دوسرے میں کمزور چوہے شامل کیے گئے‘۔ ’ہم نے چوہوں کو ’مونٹ موریلونائٹ‘ نامی مٹی چند ہفتے تک کھلائی جس کے بعد دیکھا کہ اُن کا وزن بالکل بھی نہیں بڑھا جبکہ دوسرے گروپ کے چوہوں کا وزن اوسطاً 50 فیصد تک بڑھ گیا تھا‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ تجربے سے ثابت ہوا مٹی کو کھاکر موٹاپے سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے تاہم ابھی مٹی کی اقسام کے حوالے سے تحقیق کی جارہی ہے کہ کون سی مٹی مضر صحت نہیں، اگلے مرحلے میں انسانوں پر بھی اس کا تجربہ کیا جائے گا۔ انہوں نے ی بھی مشورہ دیا کہ روزانہ رات کو کھانے کے بعد اگر ایک چمچ موریلونائٹ مٹی کا استعمال کیا جائے تو وزن میں کافی حد تک کمی ہوسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…