بدھ‬‮ ، 23 اپریل‬‮ 2025 

مقامی کمپنیوں نے جان بچانے والی ادویات کی پیداوار روک دی

datetime 11  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) مقامی مینوفکچررز نے پیداواری اخراجات ریٹیل قیمت سے زائد ہونے کے بعد ملٹی ڈرگ ریزسٹینٹ (ایم ڈی آر) تپ دق (ٹی بی)، مختلف اعصابی امراض، کینسر اور جلد کی بیماریوں کی مختلف اقسام کے علاج کے لیے جان بچانے والی ادویات کی پیدوار روک دی۔ مینوفکچررز نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ان کی

سفارشات کے مطابق قیمتیں نہیں بڑھائیں تو جان بچانے والی ادویات سمیت مختلف دوائیوں کا بدترین بحران پیدا ہوجائے گا۔ ادویات کمپنی نے کہا کہ روپے کی قدر میں 40 فیصد کمی اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کمپنیاں موجودہ نرخ پر ادویات کی پیداوار جاری نہیں رکھ سکتیں۔ پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے چیئرمین زاہد سعید کے مطابق 800 لائسنس ہولڈرز کے مقابلے میں صرف 500 کمپنیاں اصل میں ادویات کی پیداوار کر رہی ہیں۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ناقابل برداشت پیداواری لاگت کے باعث ادویات ساز آہستہ آہستہ اپنی صنعتیں بند کر رہے ہیں۔ پی پی ایم اے چیئرمین نے ایسوسی ایشن کی جدوجہد، روپے کی قدر میں کمی کے بعد ادویات کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور سپریم کورٹ میں سماعت سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہینوں کی سماعت کے بعد 14 نومبر کو عدالت عظمیٰ نے ڈریپ اور حکومت کو ہدایت کی تھی کہ 15 روز میں نئی قیمتوں کا تعین کریں، تاہم ’اس حوالے سے حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ اسی طرح سپریم کورٹ کی جانب سے ڈریپ کے پالیسی بورڈ کو ہدایت کی گئی تھی کہ 15 دن میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کے بعد جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے لیکن بدقسمتی سے ڈریپ اور حکومت کی جانب سے کوئی اقدام

نہیں اٹھایا گیا‘۔ زاہد سعید کا کہنا تھا کہ ادویات کی پیداوار کےلیے 90 فیصد خام مال سمیت پیکیجنگ کا سامان درآمد کیا جاتا ہے اور روپے کی قدر میں کمی کے بعد ادویات سازوں کے لیے یہ ممکن نہیں کہ وہ موجودہ ریٹیل قیمت پر ادویات کی پیداوار کریں۔ پی پی ایم اے چیئرمین نے کہا کہ صنعتیں بند ہونے سے مہنگی ادویات درآمد کرنا پڑیں گی۔ انہوں نے ڈریپ اور وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ ادویات کی قیمتوں کا فوری طور پر جائزہ لیں اور

نئی قیمتوں سے متعلق سپریم کورٹ کو آگاہ کریں، بصورت دیگر سپریم کورٹ کی دی گئی فہرست اور ڈریپ کے فارمولے کو دیکھتے ہوئے مینوفکچررز خود سے ادویات کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل نہ کرنے پر ہم ڈریپ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دینے کا سوچ رہے ہیں، اس صورت میں ہم ڈرگ ریگولیٹر کے خلاف قانونی کے تحت کارروائی کریں گے‘۔

موضوعات:



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…