امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) تلے ہوئے آلو کے ٹکڑے المعروف فرنچ فرائیز کو دنیا بھر میں بچے اور بڑے بہت شوق سے کھاتے ہیں، اس کو کیچپ، مایونیز اور دیگر چیزوں کے ساتھ لگا کر کھائے بغیر بھی مزہ نہیں آتا۔ مگر ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے ایک وقت میں
فرنچ فرائیز کھانے کی جو مقدار بتائی ہے اس نے لوگوں کے جذبات کو بھڑکا کر رکھ دیا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت نے فرنچ فرائیز کی مقدار 12 سے 15 قتلے رکھی ہے (جو کہ بہت کم ہے) مگر ہارورڈ یونیورسٹی پروفیسر نے اس خیال کو کچھ زیادہ ہی آگے بڑھا دیا ہے۔ فرنچ فرائیز کا یہ نقصان جانتے ہیں؟ ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ میں پروفیسر ایرک ریم کے مطابق ایک وقت میں 6 سے زیادہ فرنچ فرائیز کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔ یعنی ان کے خیال میں 6 فرنچ فرائیز ہی کافی ہیں اور یہ بات لوگوں کو ہضم کرنا مشکل ہوگئی ہے۔ ہارورڈ پروفیسر کا دعویٰ ہے کہ ہر ایک کو پسند یہ پکوان درحقیقت غذائی طور پر تباہ کن ہتھیار ہے جس کی قیمت لوگوں کو اپنی صحت کی صورت میں چکانا پڑتی ہے۔ ماہر غذائیت ایلائن میگی کے مطابق 10 فرنچ فرائیز ہی لوگوں کی تسلی کے لیے کافی ہیں اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ یہ پکوان آلو سے بنتا ہے جس میں غذائی پوٹاشیم اور وٹامن سی موجود ہوتا ہے۔ اور تصور کرسکتے ہیں کہ ان قتلوں کو کھانے کے شوقین اپنے آپ کو کسی تعداد تک محدود نہیں کرسکتے اور ٹوئٹر پر انہوں نے اس کا اظہار بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک انہیں جو نقصان ہوناتھا وہ ہوچکا اور انہیں اس کی کوئی پروا نہیں۔ لوگوں کا ردعمل اتنا زیادہ تھا کہ پروفیسر ایرک کو ٹوئٹر پر وضاحت کرنا پڑی اور ان کا کہنا تھا ‘میں نے کوئی آئیڈیل مقدار نہیں بتائی، میں نے مشورہ دیا تھا کہ ریسٹورنٹس اس کی مقدار کم کردیں تو بہتر ہے’۔