اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے خوشی ہوئی کہ پہلی بار امریکہ بھی تحریک انصاف کا موقف تسلیم کرتا ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں نکل سکتا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سمجھتا تھا کہ ڈو مور کے بجائے افغان مسئلے کے حل میں کردار ادا کرنا چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے ساتھ ایسا برتاؤکیا گیا کہ ہمیں کسی کی جنگ لڑنے کے لیے امداد دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یمن میں امن کے حوالے سے سعودی عرب اور ایران سے بات کی،یمن مسئلے کے حل کے لیے ایران نے بھی ہماری حمایت کی۔
عمران خان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اقلیتوں کے مقدس مقامات پر انہیں زیارت کیلئے آنے دینا چاہیے،ہم امید رکھتے ہیں کرتار پور پر بھارت بھی مثبت ردعمل دے گا۔انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیم نے مشکل حالات میں اچھی پرفامنس دی،پاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے مگر مخالفین پاکستان کے حالات خراب بتاتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ سوزوکی نے ساڑھے چار سو ملین ڈالر کی انویسٹمنٹ کا معاہدہ کیا ہے،ایگزن نے دو سو ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیاجبکہ فونٹن کی جانب سے پاکستان میں کار تیار کی جائے گی اور ٹیکنالوجی اسکول کھولے جائیں گے۔