لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) انگلینڈ کے اسپتال نے والدین بننے والے جوڑوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔ برطانوی اخبار کے مطابق این ایچ ایس انگلینڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ نومولود کی پیدائش کے بعد خواہش مند والدین کو بالکل مفت علاج کی سہولیات فراہم کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق ایسے جوڑے جو بچے کی پیدائش کیوجہ سے پریشان ہیں یا انہیں جلد غصہ کا شکار ہوجاتے ہیں وہ ماہرین سے رجوع کر کے مفت سہولیات سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ قبل ازیں این ایچ ایس کی جانب سے ایک تحقیق کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ہر پانچ میں سے ایک عورت بچے کی پیدائش کے بعد ذہنی الجھن کا شکار ہوجاتی ہے جبکہ 10 میں سے 9 مرد پریشانیوں کا شکار ہوئے۔ تحقیق کے مطابق مطالعے میں جن نوجوانوں کو شامل کیا گیا اُن میں سے تقریباً سب ہی اولاد کی پیدائش کے بعد معاشی مسائل یا دیگر معاملات کی وجہ سے پریشان نظر آئے۔ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایسے تمام افراد جو اولاد کی پیدائش کے بعد سے دماغی مسائل یا ذہنی الجھنوں کا شکار ہوئے انہیں مفت علاج کیا جائے گا جس کا مقصد اچھا گھر اور معاشرہ تشکیل دینا ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے سربراہ سیمون اسٹیون کا کہنا تھا کہ ’آج کل کے جوڑے بچے کی پیدائش کے بعد سامنے آنے والی پریشانیوں کا ایک ساتھ مل کر مقابلہ نہیں کرتے بلکہ وہ ایک دوسرے کو قصور وار ٹھہراتے ہیں‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’اولاد کی پیدائش کے وقت والدین خوش تو ضرور ہوتے ہیں مگر وہ مستقبل کا سوچ کر ذہنی الجھنوں کا شکار ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے آپس میں جھگڑے اور بچے کی پرورش بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے‘۔ نینشل چائلڈ برتھ ٹرسٹ نے والدین کے علاج کو بچے کے ساتھ دوستی کا اقدام قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’پوری فیملی بھی اس سے استفادہ کرسکتی ہے‘ْ