جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان کی تاریخ میں روپے کی قدر اتنی نہیں گری،’’کچھ نے لوٹااور کچھ لٹ گئے‘‘وزیرخزانہ اسدعمر کے بھائی محمد زبیر نے سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 1  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(این این آئی) سابق گورنرسندھ و مسلم لیگ (ن )کے رہنماء محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں آدھے گھنٹے کے اندر ڈالر کی قیمت میں گیارہ روپے کا اضافہ نہیں ہوا ٗاس کی تحقیقات ہونی چا ہیے ٗلوگوں کی جمع پونجی ضائع ہو گئیں ٗجن لوگوں نے ڈالر134پر خریدا اور 145پر بیچا ٗان کی چاندی ہو گئی،کچھ نے لوٹااور کچھ لٹ گئے،حکومت کا قرضہ دو ہزاربلین تک بڑھا ہے،

(ن )لیگ کی حکومت نے پانچ سالوں میں22بلین ڈالر قرضہ لیا تھا،600بلین سعودی عرب سے ملنے والے قرض کو پیکج کا نام دے رہے ہیں،ٹیکس کولیکشن میں سے10ٹریلین میں سے9ٹریلین روپے صوبوں کو دیئے ہیں جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے جھوٹ بولااور اپنے وعدوں سے یو ٹرن لیا،عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم کا باہر جا کر ہاتھ پھیلانے سے قوم کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ہفتے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ نے کہا کہ بیلنس آف پیمنٹ کا سامنا ہمیں بھی تھا مگر ہم نے دنیا میں جا کر ڈھنڈورا نہیں پیٹا کہ پاکستان میں سب کچھ لوٹ کر باہر لے گئے،اس حکومت کے اخراجات میں اضافہ ہوا،ان کی گروتھ4.5فیصد ہے ٗقرضوں کے بارے میں اسٹیٹ بینک کی رپورٹ پڑھنے کی زحمت کریں،ہماری حکومت کا قرضہ 24ہزار بلین تھا ٗتیس ہزار بلین کا دعویٰ جھوٹا ہے۔رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ان کے سو دن اور ن لیگ کے حکومت کے سو دن کا موازنہ کرنا بہت ضروری ہے،ان کے سو دن میں سمت کا تعین ہی نہی ہوا،2013میں سب سے بڑا مسئلہ دہشتگردی اور بجلی بحران تھا،لوگوں کیلئے مشکلات تھیں،گروتھ کم اور مہنگائی عروج پر تھی،6جون2013کو نواز شریف نے حلف اٹھایا اور 24کو چین کا دورہ کیا،اس دورے کا مقصد سی پیک جیسے منصوبے کا آغاز کرنا تھا،کراچی میں تمام سکیورٹی اداروں کی تعاون سے امن بحال کیا۔انہوں نے کہا کہ سو دن مکمل ہو گئے مگر آئی ایم ایف سے معاملات ابھی تک طے نہیں ہو سکے،

ڈسکاؤنٹ ریٹ ہمارے سو دنوں میں نیچے جانا شروع ہو گئے تھے،جب سے ہماری حکومت گئی ہے پالیسی ریٹ میں اضافہ ہوا ہے،کرنسی کے ساتھ جو حشر ہو رہا ہے وہ پالیسی کا نہ ہونا ہے،سعودی عرب سرمایہ کانفرنس میں جا کر قوم کو چور قرار دیا اور بیرونی دنیا کوسرماریہ کاری کیلئے کہا،ہم نے دھرنے اور پانامہ دور کے وقت بھی عمران خان اور پی ٹی آئی پر تنقید نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف جانا سب سے زیادہ چیلنج تھا،ہم نے ریزرو کو بڑھانے پر فوکس کیا،اس سے مہنگائی کو کنٹرول کرنا تھا،ہم نے ڈی ویلیو برآمدات میں اضافہ کیلئے کیا تھا،

2013سے 2017ء تک صرف پاکستان کی نہیں بلکہ چین اورانڈیا جیسی مضبوط معیشت کی ایکسپورڈز بھی کم ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں نہیں ملیں گی،چیلنج کرتا ہوں کہ پچاس لاکھ گھر نہیں بنیں گے،لوگوں کو لائنوں میں کھڑا کر کے فارم تقسیم کیے جا رہی ہیں مگر ان کے پیچھے کوئی فنانشل ادارہ نہیں کھڑا۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں رہنما ن لیگ نے کہا کہ خان صاحب سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اس لیے ڈالر کے بارے میں ایسی باتیں کر رہے ہیں،ہمارے سو دنوں میں سی پیک پاکستان کوملا جس کو ساری جماعتیں گیم چینجر قرار دیتی ہیں،پی ٹی آئی گروتھ گروتھ اورمہنگائی پرکوئی بات نہیں کرتا،ڈار کواس لیے برابھلا کہتے ہیں کیونکہ وہ باہربیٹھے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…