اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ورلڈ ایڈز ڈے سے متعلق گول میز کانفرنس میں ماہرین طب نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 20 ہزار سے زائد افراد کو ایچ آئی وی ایڈز ہو رہا ہے۔ 60 فیصد سے زائد ایڈز کے مریض پنجاب میں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ ایڈز ڈے سے متعلق گول میز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
کانفرنس میں ماہر طب ڈاکٹر بصیر نے بتایا کہ پاکستان میں ایک لاکھ 50 ہزار افراد ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہیں جن میں سے صرف 25 ہزار افراد علاج کے لیے رجسٹر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے مگر متاثرہ لوگ علاج کروانے نہیں آتے، ہر سال 20 ہزار سے زائد افراد کو ایچ آئی وی ایڈز ہو رہا ہے۔ ’60 فیصد سے زائد ایڈز کے مریض پنجاب میں ہیں‘۔ کانفرنس میں رکن قومی اسمبلی ستارہ ایاز نے کہا کہ شہری علاقوں کے رہنے والے بھی علاج کروانے کے لیے نہیں آتے، ’ہماری ناکامی ہے کہ ہم نے قومی سطح پر ایڈز سے متعلق آگاہی نہیں دی‘۔ یو این ایڈز کے کنٹری ڈائریکٹر ایڈمرلین بورومیو نے کہا کہ پاکستان نے ایڈز کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے ہیں، پاکستان میں صرف 16 فیصد ایڈز کے مریض چیک اپ کرواتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈز کے خاتمے کے لیے قانون سازی کرنا ہوگی، امید ہے کہ پاکستان 2030 تک ایڈز پر قابو پا لے گا۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ایڈز پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے، یہ ایسی بیماری جس کا نام لینے سے بھی لوگ گھبراتے ہیں۔