واشنگٹن(این این آئی )امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا روبوٹ اِن سائٹ سرخ سیارے مریخ پر کامیابی سے اتر گیا ہے جو تحقیق کرے گا کہ کیا مریخ چاند اور زمین جیسے اجرا رکھتا ہے اور سرخ سیادے کا وجود کیسے عمل میں آیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ان سائٹ کی محفوظ لینڈنگ کے حوالے سے پائی جانے والی بے چینی اس وقت ختم ہوئی جب اس نے واپس زمین پر لینڈ کرنے کے بارے میں سگنل بھیجا۔
کیلیفورنیا میں واقع مشن کے کنٹرول روم میں موجود عملے نے مسرت کا اظہار کیا جب یہ واضح ہو گیا کہ روٹ خیریت سے سطح پر اتر کیا گیا ہے۔ناسا کے اعلیٰ اہلکار جمیز براڈسٹائن نے خوشی کے اس لمحے کو’ حیرت انگیز دن‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے مبارکباد دینے کے ٹیلی فون کیا۔ن سائٹ مریخ کے ہموار مقام الیسیئم پلینیشا مقام پر لینڈ کیا ہے اور یہ سیارے کی سطع مرتفع کے قریب واقع ہے۔اس مقام کو بقول ناسا کے مریخ سیارے کی سب سے بڑی پارکنگ کہا جاتا ہے۔ان سائٹ نے لینڈ کرنے کے فوری بعد چند منٹ کے اندر اندر سیارے کے قدرتی مناظر کی پہلی تصویر واپس زمین پر ارسال کی جو کہ دھندلی تھی۔ یہ تصویر خلائی گاڑی کے اندر نصب کیمرے سے لی گئی تھی۔کیونکہ سیارے پر لینڈ کرنے کی وجہ سے اڑنے والی گرد کے نتیجے میں منظر زیادہ واضح نہیں دکھائی سے سکا تاہم پھر بھی روبوٹ کا ایک پاؤں، ایک چھوٹا پتھر اور افق کو دیکھا جا سکتا ہے۔لینڈ کرنے کے وقت روبوٹ نے ہر سٹیج اور ہر ایک میٹر کی صورتحال کے بارے میں رپورٹ واپس بھیجی اور یہ مریخ کی فضا میں گولی کی رفتار سے داخل ہوا اور اس دوران درجہ حرارت کو کنٹرول رکھنے والی چادر، پیراشوٹ اور راکٹ کی مدد سے اسے حفاظت سے مریخ پر اترنے میں مدد ملی۔ان سائٹ کو مریخ کے انتہائی سرد موسم میں اپنی بقا کے لیے اپنے سولر پینلز کو کھولنے ہوں گے جو کہ لینڈنگ کے وقت محفوظ رکھے گئے تھے۔روبوٹ کو مکمل طور پر توانائی پیدا کرنے والے نظام کو چلانا شروع کرنا ہو گا تاکہ خود کو سرد موسم سے بچا سکے اور اس کے ابتدائی کام مکمل ہونے کے بعد سائنس دانوں کی مکمل توجہ سائنسی تجربات پر ہو گی۔ان سائٹ ماضی میں سرخ سیارے پر بھیجے جانے والے روبوٹس سے منفرد ہے کیونکہ اس کے ساتھ دو بریف کیس سائز کے مصنوصی سیارے بھی مریخ کی فضا میں پہنچے ۔