سلام آباد (نیوز ڈیسک )چین کی ایک عظیم خاتون نے دماغی معذوری کے شکار اپنے جڑواں بیٹوں کیلئے وہ کردکھایا جو صرف ایک ماں ہی کرسکتی ہے۔سینتالیس سالہ خاتون مازکیو کے جڑواں بیٹوں کی عمر 21 سال ہے اور دونوں دماغی بیماریوں سریبرل پالسی اور آٹزم کے شکار ہیں۔ دماغی مسائل کی وجہ سے دونوں لڑکوں کی نقل و حرکت تقریباً نہ ہونے کے برابر تھی جس کی وجہ سے دونوں کا وزن اس قدر بڑھ گیا کہ وہ گوشت کے پہاڑ نظر آتے ہیں، مگر باہمت خاتون نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ناقابل یقین مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنے دونوں بیٹوں کا بے پناہ خیال رکھا۔ ان کی حیرت انگیز مامتا کی کہانی اس وقت سامنے آئی جب ان کے ایک بیٹے یانگ یووانجن نے گلوکاری کے ایک مقابلے میں پہلا انعام جیت لیا۔ جب یووانجن کی کامیابی کے متعلق مقامی میڈیا نے خاتون کا انٹرویو کیا تو پہلی دفعہ جذباتی کردینے والی ان کی کہانی دنیا کے سامنے آئی۔ خاتون نے بتایا کہ ان کے جڑواں بیٹے دماغی کمزوری کا شکار تھے، وہ اپنا خیال نہیں رکھ سکتے تھے اور ان کا وزن بے تحاشہ بڑھ گیا تھا۔ انہوں نے ہمت نہ ہاری اور تن تنہا دن رات محنت کرکے دونوں بیٹوں کو نہ صرف ہر طرح کا آرام مہیا کیا بلکہ ان کی تربیت کے لئے بھی بے پناہ محنت کی۔ انہوں نے یووانجن کو پیانو بجانا سکھائی اور اس کے گلوکاری کے شوق کی بھی حوصلہ افزائی کی۔ یووانجن دوسرے بھائی کی نسبت قدرے بہتر صحت کا مالک تھا لہٰذا انہوں نے اس بیٹے کو گھر کے کام کاج کی بھی تربیت دی۔ انہوں نے مقامی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ وہ یووانجن کو اپنا اور اپنے بھائی کا خیال رکھنے کی تربیت بھی دے رہی ہیں کیونکہ وہ ہمیشہ ان کا خیال رکھنے کے لئے دنیا میں موجود نہیں رہیں گی۔ جب ان سے ان کے بچوں کے سنگین مسائل اور تکلیف دہ ذہنی حالت کے بارے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا، ”میرے بیٹے بہت ہی پیارے ہیں۔ وہ سلامت رہیں۔ میں ان کے علاوہ قدرت سے کچھ نہیں مانگتی۔“