کراچی(این این آئی)یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدرایس ایم منیر نے کہاہے کہ تاجر، صنعتکاراورایکسپورٹرز ملک کا سرمایہ ہیں اورمشکل ترین حالات میں بھی کاروبار جاری رکھتے ہوئے جہاد کررہے ہیں،انہیں اچھے دنوں کا انتظارہے ،اس وقت اشد ضرورت اس بات کی ہے کہ ایکسپورٹ میں اضافہ اور امپورٹ میں کمی ہوتاکہ تجارتی خسارہ کم ہوسکے ۔
لیکن موجودہ حکومت جب تک ایکسپورٹرز کو انکے ریفنڈز ادا نہیں کرے گی اس وقت تک ایکسپورٹ میں اضافہ ممکن نہیں ہے اس لئے حکومت بزنس کمیونٹی کی جدوجہد کوتسلیم کرتے ہوئے انکے مسائل حل کرے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔عشائیہ میں یو بی جی کے سیکریٹری جنرل زبیرطفیل،سینیٹر عبدالحسیب خان،خالدتواب،یو بی جی کے ترجمان گلزار فیروز،ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور طارق حلیم،زاہد سعید، شاہین الیاس سروانہ،سمیع خان،حنیف گوہر،وسیم وہرہ،راشدہاشمی،شکیل ڈھینگڑا، ناصر الدین شیخ،ذوالفقارشیخ،مس عائشہ بیلا ملک اور دیگر تاجروصنعتکار شریک تھے۔ایس ایم منیر نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے الیکشن28دسمبر کو ہونگے اور مسلسل 4سال شکست کھانے والا گروپ ایک بار پھر یو بی جی کے مدمقابل ہے مگر اسے ملک بھر سے بمشکل چند امیدوار ہی دستیاب ہوسکے ہیں اور ان امیدواروں کو یقین ہے کہ وہ شکست سے دوچار ہونگے کیونکہ 90فیصد ووٹرز ہمارے ساتھ ہیں۔ ایس ایم منیر نے کہا کہ جو لوگ مجھے کمزور سمجھ کر اندھرے میں فیڈریشن کو فتح کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں وہ ناسمجھ ہیں کیونکہ یہ ادارہ اب کسی کی ذاتی جاگیر نہیں بلکہ بزنس کمیونٹی کا سرمایہ ہے جس کی ہم مل کر حفاظت کررہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کا پیاراور ا عتماد ہی میرا سرمایہ ہے،ہم نے چار سال پہلے فیڈریشن چیمبر آف کامرس سے لوٹ مار مافیا کا صفایا کیا تھا ،وہی مافیا یو بی جی کوششوں سے فیڈریشن میں جمع ہونے والے فنڈزاور دیگر وسائل کودوبارہ لوٹنے کی فکر میں ہے ماضی میں اپوزیشن گروپ نے ایف پی سی سی آئی کے ملازمین کا فنڈ بھی ہڑپ کرلیا تھامگر اب ہم انہیں فیڈریشن کو مزید نقصان پہنچانے نہیں دیں گے ۔