کوالالمپور(آن لائن) پاکستان اور ملائشیا کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ طے پا گیا جب کہ دونوں ممالک نے مستقبل میں مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے اور ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے وزیراعظم عمران خان کی دورہ پاکستان کی دعوت بھی قبول کرلی۔ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں وزیراعظم عمران خان اور ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا نے مہاتیر محمد کی قیادت میں تیزی سے ترقی کی، اقتصادی ترقی کے لیے ڈاکٹر مہاتیر محمد کے تجربات سے استفادہ کریں گے، ہم دونوں کو بدعنوانی کے خلاف عوام نے ووٹ دیے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت اور دیگر شعبوں میں بہتری کی گنجائش ہے، سیاحتی مراکز کے قیام کے لیے ملائیشیا کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔وزیراعظم نے مہاتیر محمد کو 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ ملائیشین ہم منصب یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ملائیشیا کو مشترکہ مسائل کا سامنا ہے، عمران خان پہلے غیر ملکی رہنما ہیں جن کا خیر مقدم کر رہا ہوں۔مہاتیر محمد نے کہا کہ دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت جاری رہے گی اور مارچ میں پاکستان کا دورہ کروں گا۔وزیراعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال ہوا اور دو طرفہ تعلقات میں اضافے کے لیے ہر سطح پر روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان آئندہ سال اسلام آباد میں پاکستان ملائیشیا مشاورتی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا جب کہ اقتصادی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مہاتیر محمد نے توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے پاکستان سے تعاون کے عزم کا اظہار کیا جب کہ وزیراعظم عمران خان نے ایل این جی، پن بجلی اور قابل تجدید توانائی میں ملائیشیا کے تعاون کا خیر مقدم کیا۔پاکستان نے ملائیشین کمپنیوں کو خصوصی اقتصادی زون مں سرمایہ کاری کی دعوت دی جب کہ دونوں ممالک کا دفاعی تعاون کیلیے مفاہمت کی یادداشت کا اعادہ کیا گیا۔تعلیم، سیاحت، عوامی روابط، سماجی و اقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعاون، حلال مصنوعات کے شعبے میں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔
جب کہ پاکستان نے کرپشن کے خاتمے کے لیے ملائیشیا کے تجربات سے استفادہ کرنیکا اظہار کیا۔مشترکہ اعلامیے کے مطابق عمران خان اور مہاتیر محمد نے مسلم امہ کے مضبوط اتحاد، دونوں ممالک کا مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا جب کہ ملائیشیا نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کامیاب کوششوں کو سراہا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے مہاتیر محمد کو آگاہ کیا گیا اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے او آئی سی کا کردار بھی زیر غور آیا۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ ہوا جس سے دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی۔اس سے قبل عمران خان ملائیشین ہم منصب کے دفتر پہنچے تو مہاتیر محمد نے ان کا استقبال کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔وزیراعظم عمران خان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا کیا گیا اور ملائیشین فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی۔