ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایف آئی اے حکام اربوں کی کرپشن میں تاحال بڑی ریکوری کرنے میں ناکام ، سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے بڑے مگر مچھوں کی کرپشن پر آنکھیں موندھ لیں ، اینٹی کرپشن ونگ کی وزارت داخلہ میں جمع کروائی گئی رپورٹ نے فرض شناسی کا پول کھول دیا

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے حکام اربوں روپے کی کرپشن میں تاحال بڑی ریکوری کرنے میں ناکام ہو گئے، ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ کی وزارت داخلہ میں جمع کروائی گئی رپورٹ نے فرض شناسی کا پول کھول دیا، سیاسی پشت پناہی کی وجہ سے ایف آئی اے حکام نے بڑے مگر مچھوں کی اربوں روپے کی کرپشن پر آنکھیں موندھ لیں۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایا وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے حکام میں لابنگ اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے ادارہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، او جی ڈی سی ایل، سی ڈی اے سمیت کئی سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں اربوں روپے کی کرپشن کیسز تاحال التوا کا شکار ہیں، ایف آئی اے اور وزارت داخلہ حکام کی اس حوالے سے معنی خیز خاموشی حکمران جماعت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے حکام نے وزارت داخلہ کے حکم پر فرضی رپورٹ تیار کرکے روایتی انداز میں جان جھڑانے کی کوششیں کیں، دستاویزات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے حالیہ سال کی دوسری سہ ماہی میں ملک بھر میں کاروائیاں کیں، کاروائیوں کے دوران74کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی، ایف آئی اے پنجاب زون نے 71کروڑ اسلام آباد زون نے دو کروڑ جبکہ بلوچستان زون نے 58لاکھ روپے ریکوری کرکے قومی خزانہ میں جمع کروائے، اسی طرح عدالتی جرمانے کی مد میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ کے کیسز میں انیس لاکھ اکتالیس ہزار روپے قومی خزانے میں جمع کروائے گے، دستاویزات کے مطابق اپریل 2018ء سے جون2018ء کے دوران صرف ایک عدالتی مفرور کو پکڑا گیا، سال کی دوسری سہہ ماہی میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے اٹھ اشتہاری ملزموں کو حراست میں لیا، اس دوران ایف آئی اے اینٹی کرپشن ونگ نے ملک بھر میں ایک سو چوبیس نئے کیس رجسٹرڈ کیے۔

عدالت نے چالان داخل کروانے پر 54ملزمان کو سزائیں سنائی، جبکہ21ملزمان کو عدم ثبوت کی بنیاد پر عدالتی احکامات پر بری کر دیا گیا، رپورٹ کے مطابق تین سو 29انکوائریاں کیں گئیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایف آئی اے میں افسران اور ماتحتوں کی لابنگ کی وجہ سے ادارے کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہوئے، لابنگ اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے محکمہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا جو کہ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اور وزارت داخلہ کی اس حوالے سے معنی خیز خاموشی نے حکومتی پالیسوں پر سوالات کو جنم دیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…