اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایس پی طاہر داوڑ کے قتل میں این ڈی ایس ،پاکستان سے بھاگےہوئے طالبان اور را کے ملوث ہونے کے ثبوت مل گئے ،میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے اہم اداروں کو یہ شواہد ملے ہیں کہ افغانستان میں ایک قونصلیٹ کے اندر باقاعدہ ویڈیو موجود ہے جس میں شہید طاہر داوڑ پر تشدد کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ہم نے جنرل رزاق اچکزئی کا بدلہ لیا ہے۔
ابھی اور بھی بدلے لیں گے۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ پاکستانی ادارے طاہر داوڑکے ٹیلیفون کی لوکیشن پشاور سے آگے تک حاصل کر چکے تھے۔بعد ازاں ان کے موبائل فونز بند ہونے کے باجود قانون نافذ کرنے والے ادارے کافی حد تک قریب پہنچ چکے تھے کہ وہ کہاں پر ہو سکتے ہیں ۔ اسی حوالے افغانستان میں ایک قونصلیٹ کے اندر باقاعدہ ویڈیو موجود ہے جس میں شہید طاہر داوڑ پر تشدد کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ہم نے جنرل رزاق اچکزئی کا بدلہ لیا ہے،ابھی اور بھی بدلے لیں گے۔ذرائع کے مطابق غیر ملکی قوتوں نے بے نقاب ہونے کے خدشہ پر طاہر داوڑ کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔قتل میں طاہر داوڑ کے چند دوست سہولت کار ثابت ہوئے۔ملزم دوستوں نے جس وقت طاہر داوڑ کو غیر ملکی قوتوں کے حوالے کیا تو اس وقت نیم بیہوشی کی حالت میں تھے۔طاہر داوڑ کو شربت میں نشہ آور دوا ملا کر دی گئی تھی۔جو لوگ طاہر داوڑ کو افغانستان لے کر گئے تھے ان میں افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس،بھارتی ایجنسی را اور طالبان گروپ کے کچھ لوگ شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق طاہر داوڑ کو باقاعدہ ٹارگٹ کر کے یہ سب کچھ کیا گیا کیونکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں انہوں نے پاکستان کے اہم اداروں کی بہت مدد اور کامیابیاں حاصل کیں تھیں۔