اسلام آباد(آئی این پی ) مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان قوم کو بتائیں کہ ان کے بجلی گیس کے بل کون بھر رہا ہے ، عمران خان نے آخری انکم ٹیکس ایک لاکھ 47ہزار کا دیا تھا ، اگر ان کے دوست یہ بل بھر رہے ہیں تو ان کے ساتھ کیا ڈیل ہوئی ہے،ساری حکومت صرف جھوٹ پر مبنی ہے ، اگر اقامہ عمران خان کو برا لگتا ہے تو علی زیدی حکومت میں کیوں ہے ، دوہری شہریت بری ہے تو
زلفی بخاری کے پاس دوہری شہریت ہے یا نہیں ، جب تین ملکوں سے پیسے آگئے ہیں تو پھر آئی ایم ایف کے پاس جانے کی کیا ضرورت ہے، ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے،مہنگائی کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے، اگر معاشی بحران ٹل گیا ہے تو آکر اس کا ثبوت دیں، حکومت نروس ہورہی ہے اس سے پرفارمنس نہیں ہورہی صرف چورچور کا شور سنائی دے رہا ہے،جس کا مرضی احتساب کریں لیکن جہانگیر ترین ،پرویز الٰہی اور چوہدری سرور کا بھی احتساب کریں، ان خیالات کا اظہار منگل کومسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں مفتاح اسماعیل اور مصدق ملک نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا ہے ، اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 7فیصد تھی ، تمام چیزوں کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں ، (ن) لیگ کے دور حکومت میں پیٹرول 87روپے کا تھا جبکہ آج 97روپے پر ہے ، ۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے ، پیٹرول ہم نے سستا رکھا اس حکومت نے دس روپے مہنگا کردیا ، کرنسی بھی ڈی ویلیو ہو رہی ہے ، ڈالر مسلسل بڑھ رہا ہے ، ہم ڈالر 115پر چھوڑ کر گئے آج 133پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جو کہتے تھے کہ 30ہزار ارب کا قرضہ ہے، وہ جھوٹ ہے ، جون تک 24ہزار ارب روپے قرضہ تھا ،
موجودہ حکومت کی غلط بیانی کی وجہ سے مارکیٹیں نیچے گئی ہیں ، جب سعودی عرب پیسے مل گئے ہیں اور کہتے ہیں کہ چین سے خوشخبری آئی ہے اور یو اے ای سے پیسےآگئے تو پھر آئی ایم ایف کے پاس جانے کی کیا ضرورت ہے اور بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی کیا وجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس لوگوں کے لئے بڑی مشکل ہو گئی ہے اور مڈل کلاس لوگوں میں خود عمران خان شامل ہیں
عمران خان نے آخری انکم ٹیکس ایک لاکھ 47ہزار کا دیا تھا ، اس کا مطلب ہے ان کی انکم چار سے پانچ لاکھ کی ہوگی ، وہ بجلی گیس کے بل کس طرح بھر رہے ہیں ، اس کے بارے میں قوم کو بتائیں اگر ان کے دوست یہ بل بھر رہے ہیں تو ان کے ساتھ کیا ڈیل ہوئی ہے کہ وہ کسی کے پیٹرول کے بل بھر رہے ہیں ، مہنگائی کی ذمہ دار صرف پی ٹی آئی ہے ، ان میں نہ اہلیت ہے نہ صلاحیت ۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما مصدق ملک نے کہا کہ
ایک ہفتہ پہلے کہا گیا کہ معاشی بحران ٹل چکا ہے ،ا گر بحران ٹل چکا ہے تو جو صحت کے بجٹ میں 14ارب کی کٹوتی کی گئی کیا اب وہ واپس بجٹ میں ڈالیں گے ،پانچ ارب تعلیم کے بجٹ سے کٹوتی کی گئی کیا وہ بجٹ میں واپس لائیں گے ، 2.4ارب سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بجٹ سے کاٹے گئے کیا وہ واپس لائیں گے ، کشمیر اور سیفران کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی ، 25ارب این ایچ اے کا بجٹ کاٹا گیا ۔ مصدق ملک نے کہا کہ
پاکستان کے قیام سے اب تک 49لاکھ گھر بنے ہیں ، انہوں نے پچاس لاکھ گھر بنانے کا کہا لیکن ہاؤسنگ کے بجٹ میں کٹوتی کردی ، کیا انیل مسرت گھر بنانے کیلئے پیسے ڈالیں گے ، بجلی کی ٹرانسمیشن لائن منصوبوں سے پیسے کاٹ لئے گئے ، حکومت ایک ارب پانی کے بجٹ سے کاٹ دیا اورہمیں کہا کہ چندہ دیں ، حکومت نے 75سے 90ارب کے ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے ہیں کیا وہ واپس لیں گے ، اگر معاشی بحران ٹل گیا ہے تو
آکر اس کا ثبوت دیں ۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ حکمرانوں کا جھوٹ ہے ، حکومت بتائے کہ سی پیک اور ایل این جی میں کیا مسئلہ ہے ، بتائیں دنیا میں ہم سے زیادہ سستی گیس کس نے لی ، 700ارب کی بات مکمل جھوٹ ہے یہ جھوٹ کو چھپانے کیلئے جھوٹ بولتے ہیں اس طرح کے حکمران اللہ پھر پاکستان کو نہ دے ، ہم میں سے جس کا مرضی احتساب کریں لیکن ان کے دائیں بائیں جہانگیر ترین اور پرویز الٰہی کا بھی احتساب کریں ، گورنر پنجاب چوہدری سرور کا بھی احتساب کریں ، چوہدری سرور اگر کنٹرول میں نہیں تو بتائیں کہ وہ ایسا کیا کر رہے ہیں ، جس نے ملک کو لوٹا ہے اس سے پیسے واپس لیں ، خان صاحب تو دودھ کے دھلے ہوئے ہیں ، انیل مسرت نے ہاؤسنگ منصوبے کیلئے 180بلین ڈالر کا نمبر دیا ، خان صاحب دوہرا معیار کیوں رکھ رہے ہیں ، حکومت کو بھی نہیں پتہ وہ کیا کرنا چاہتی ہے ، پانچ سال وہ کہتے رہے کہ حکومت نے ان ڈائریکٹ ٹیکس بہت بڑھائے ہیں جبکہ اسد عمر نے 90ارب کے ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے ہیں ، اس سال جو وہ قرضہ لیں گے وہ ہماری اوسط سے بھی زیادہ ہوگا ، 30ٹریلین روپے کا قرضہ لیں گے ، ساری حکومت صرف جھوٹ پر مبنی ہے ، علی زیدی سے بھی پوچھیں اس کے پاس اقامہ ہے کہ نہیں ، اگر اقامہ عمران خان کو برا لگتا ہے تو علی زیدی حکومت میں کیوں ہے ، دوہری شہریت بری ہے تو زلفی بخاری کے پاس دوہری شہریت ہے یا نہیں ، اگر کابینہ میں نیب زدہ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں تو کم ازکم ان لوگوں کو فارغ کردیں ، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین اپوزیشن سے لگانا دس سال کی روایت ہے ۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نوازشریف پاکستانی سیاست کی بہت بڑی حقیقت ہیں نہ عوام نے نوازشریف کا ساتھ چھوڑا ہے نہ نوازشریف عوام کا ساتھ چھوڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شروع میں حکومت کا یہ رویہ نہیں تھا ، آغاز میں عمران خان نے 100روزہ پلان دیا لیکن جب 50روز گزرے تو گالی گلوچ کا بازار گرم ہوا، حکومت نروس ہورہی ہے اس سے پرفارمنس نہیں ہورہی صرف چورچور کا شور سنائی دے رہا ہے ، 100روزہ پلان بھی ایک سیاسی گفتگو تھی ،انہوں نے ایسا بجٹ بنایا ہے جیسا اینگرو کا ہوتا ہے ۔