منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت کو تجارت کے لئے پسندیدہ ترین قوم کا درجہ دیاجائے گا یا نہیں؟وزیراعظم کے مشیر نے بڑا اعلا ن کردیا

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل اور انڈسٹری عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ بھارت کو تجارت کے لئے پسندیدہ ترین قوم کا درجہ دینے کا کوئی پروگرام نہیں ہے ، ملکی معیشت کی بہتری میں وقت لگے گا اس کے لئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے ، چین کے ساتھ آزادنہ تجارت کے دوسرے معاہدے کا معاملہ جون تک طے کرلیں گے ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں

انٹر نیشنل سیمنٹ کانفرنس 2018ء سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس میں بھارت ، امریکہ ، فرانس ،برطانیہ ، سوئززلینڈسمیت 20ملکوں کے 250ڈیلگیٹس شرکت کررہے ہیں ۔ وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل اور انڈسٹری عبدالرزاق داؤد نے کہاکہ آئی ایم ایف سے معاملات بہتر انداز میں طے کرلیں گے امید ہے کہ نئی حکومت جلد مالی مشکلات پر قابو پالے گی ۔انہوں نے میڈ ان پاکستان کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت پر زوردیا ۔انہوں نے کہاکہ مشترکہ مفادات کی کونسل کے آئندہ اجلاس میں اہم فیصلے ہونگے تاکہ برآمدات میں اضافہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ برآمدات بڑھا کرہی پائیدار معاشی ترقی ممکن ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ملک میں صنعتی شعبے کی حوصلہ افزائی کر ے گی ، برآمدی شعبے کو گیس او ربجلی سستے ٹیرف پر دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی دنیا سے بہتر اشارے مل رہے ہیں جس کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔ حکومتی اقدامات سے برآمدی آرڈرز میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔ا نہوں نے کہاکہ جب تحریک انصاف کی حکومت وجود میں آئی تو اس وقت برآمدی انڈسٹری مسائل کا شکار تھی جس کی بنیادی وجہ گیس اور

بجلی کی عدم فراہمی تھی ۔ موجود حکومت نے برسرا قتدار آتے ہی پانچ برآمدی صنعتوں کو گیس اور بجلی بحال کی جس سے نہ صرف برآمدات میں بہتری آرہی ہے بلکہ ڈی انڈسٹری لائزیشن کا پراسس بھی ریورس ہورہا ہے ۔ پاکستان کو برآمدی کلچر لانے کیلئے بہت سے چیلنجز درپیش ہیں جن میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ، تجاری خسارہ ، برآمدات کی گرتی ہوئی شرح سمیت دیگر چینلجز شامل ہیں ۔پاکستان اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا

جب تک برآمدی کلچر کو فروغ نہ دیں اورا س کیلئے ہم مشترکہ مفادات کی کونسل کے اجلاس میں برآمدات کو فروغ دینے کے لئے بات کریں گے ،پھر ہم ایسا نظام لائیں گے جس کا تمام طبقات کا فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت میں بہتری دیکھ رہا ہوں جس سے پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور

پاکستان میں بہت سے برآمدی آرڈرز آئیں گے اور ڈی انڈسٹلائزیشن ختم ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں موجودہ انڈسٹری کی تعداد کم ہے اس کو بڑھانے کیلئے اقداما ت کی ضرورت ہے ۔ حکومت سیمنٹ سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے توجہ دے رہی ہے حکومت کی جانب سے پچا س لاکھوں گھروں کی تعمیر کے اعلان میں سیمنٹ انڈسٹری کا نہایت اہم کردار ہے جس سے نہ صرف معیشت مضبوط ہوگی بلکہ روزگار کے وسیع مواقعے پیدا ہونگے ۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…