انقرہ (این این آئی)ترکی میں پناہ لینے والے شامی مہاجرین وہاں بھی محفوظ نہیں۔ آئے روز پناہ گزینوں کے بچوں اور خواتین کے اغواء اور قتل کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ایک تازہ درد ناک واقعہ جنوبی تری کے غازی عینتاب شہر میں پیش آیا جہاں چاقو بردار افراد نے
ایک 19 سالہ شامی دو شیزہ کو بے دردی کے ساتھ چاقو کے وار کر کے قتل کردیا۔امریکی ٹی وی کے مطابق 19 سالہ غنیٰ ابو صالح کا تعلق شام کے حلب شہر سے ہے۔ غنیٰ کو شامی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ ایک قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ اس کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔شامی دوشیزہ کے قتل کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ ترکی کے نیم سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق غنیٰ کو دو چاقو بردار افراد نے چاقو کے پے درپے وار کرکے قتل کیا اور خود فرار ہوگئے۔نامعلوم مسلح افراد نے ایک بچے کو بھی چاقو کے وار کرکے زخمی کردیا۔ وہ اس وقت شدید زخمی حالت میں اسپتال میں ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلح افراد شامی دوشیزہ اور بچے کو اغواء کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ انہیں مزاحمت پر قتل کردیا گیا۔ترک پولیس کے مطابق اس نے شامی دوشیزہ کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی قاتلوں کا پتا چلا کران کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کرے گی۔