ریاض(این این آئی)سعودی عرب کی حکومت حج اور عمرہ سیزنوں کے دوران عازمین کی سہولت اور راحت و آرام کے ساتھ مناسک کی ادائی کو یقینی بنانے کے لییانقلابی اقدامات کر رہی ہے۔ اس حوالے سے مملکت نے اس بار عازمین کی نقل وحرکت کے لیے سیلف ڈرائیونگ ایئر ٹیکسی سروس متعارف کرائی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر ٹرانسپورٹ انجینیر صالح بن ناصر الجاسر نے مکہ مکرمہ میں سیلف ڈرائیونگ ایئر ٹیکسی کے ٹرائل کا افتتاح کیا۔پہلی بار متعارف کرائے گئے تجربے میں شامل اس ایئرٹیکسی سروس کی کئی خصوصیات ہیں۔ان میں برقی نظام کے تحت چلنے والی ایئر ٹیکسی کو عمودی طور پر ٹیک آف کیا جا سکتا ہے۔
یہ طیارہ نما ٹیکسی دنیا کی پہلی ہوائی ٹیکسی ہے سعودی عرب کے جسے سول ایوی ایشن اتھارٹی میں شامل کیا گیا ہے۔سیلف ڈرائیونگ ایئر ٹیکسی سروس عازمین حج کی مشاعر مقدسہ تک آمد ورفت کے لیے ایک انقلابی سروس ہے جو حجاج کی نقل وحرکت کے ساتھ طبی آلات کی نقل و حمل، سامان کی ترسیل اور لاجسٹک خدمات کی فراہمی میں مدد گار ہوسکتی ہے۔الجاسر نے کہا کہ ہوائی ٹیکسی کے تجربے کا آغاز نقل و حمل اور لاجسٹکس کے نظام کے اقدام کا حصہ ہے۔ یہ اقدام مستقبل کی جدید ترین نقل و حمل کی ٹیکنالوجیز کو لاگو کرنے، نئے اور جدید ماحول دوست نقل و حمل کے ماڈلز کو اپنانے، مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشنز پر انحصار کرنے اور جدید نقل و حمل کے شعبے کی پائیداری کے لیے مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول کی طرف پیش رفت کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نقل و حمل اور لاجسٹکس کے لیے قومی حکمت عملی کے اقدامات اور منصوبے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے کام کرتے ہیں جن میں ہوائی ٹیکسی ٹیکنالوجیز، الیکٹرک کاریں اور یا ہائیڈروجن ٹرینیں شامل ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت ٹرانسپورٹ سمارٹ موبلٹی کے شعبوں کو بڑھانے اور ایسی قانون سازی، قوانین اور ضوابط تیار کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جو جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کے لیے معاون ثابت ہوں۔اس حوالے سے سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کے چیئرمین عبدالعزیز بن عبداللہ الدوعیلج نے وضاحت کی کہ سول ایوی ایشن کا شعبہ تمام خدمات کو ترقی دینے کا خواہاں ہے۔ اس طرح کہ کوششوں اور منصوبوں کے کا مقصد حج کے موقعے پر ضیوف الرحمان کی خدمت کے لیے تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے مختلف دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر ان کی ٹرانسپورٹ سروس کو بہتر بنانا ہے۔