پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

’’یار سرور نوں کنٹرول کرو‘‘ ویڈیو لیک ہونے کے بعد چوہدری سرور ’’کنٹرول سے باہر‘‘ دھماکہ خیز فیصلہ کر لیا، اتنے بڑے اقدام کی کسی کو توقع تک نہ ہوگی

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی رانا مبشر نے ایک نجی ٹی وی چینل پر انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے گورنر چوہدری سرور سب کچھ چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور آہستہ آہستہ منظر سے غائب ہونا چاہتے ہیں اور وہ گورنری کے عہدے سے بھی دستبردار ہونے کو تیار ہیں۔ معروف صحافی رانا مبشر نے پروگرام کے تعارفی حصہ میں طارق بشیر چیمہ سے کہا کہ چوہدری سرور نے اپنے دوستوں سے بھی کہا ہے کہ وہ ہر چیز سے تنگ آ چکے ہیں

ان کی ہمت جواب دے چکی ہے اور وہ سب کچھ چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں لیکن ان کی اس بات پر طارق بشیر چیمہ نے کوئی ردعمل نہ دیا۔مسلم لیگ (ق) کی اعلیٰ قیادت اور گورنر پنجاب میں زبردست چپقلش شروع ہو گئی۔ پرویز الہی اور طارق بشیر چیمہ نے جہانگیر ترین کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق مسلم ق کے رہنماوں کی شکایات ملنے اور حالات بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر جہانگیر ترین فوری متحرک ہو گئے اور انہوں نے گزشتہ روز سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی اور طارق بشیر چیمہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گورنر چوہدری سرور سے نالاں مسلم لیگ (ق) کے بعض دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال، پنجاب حکومت کے معاملات اور دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ (یار سرور نوں کنٹرول کرو) گورنر پنجاب چوہدری سرور کو کنٹرول کیا جائے۔ وہ آپ کے وزیر اعلی کو نہیں چلنے دے رہا۔ زرائع کے مطابق اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی بھی طارق بشیر چیمہ کی تائید کی۔ چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ پہلے رانا ثنا اللہ مجھے نشانہ بناتا تھا اب حمزہ شہباز یہ کام کر رہا ہے۔ حمزہ شہباز مجھے اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتاہے۔ وہ پنجاب حکومت سے زیادہ مجھ پر تنقید کرتا اور عمران خان سے زیادہ مجھ پر حملے کرتا ہے۔ جہانگیر ترین نے صورتحال پر فوری نوٹس لینے اور اختلافات کو یہیں پر ختم کرنے کی استدعا کی

اور یقین دلایا کہ وہ معاملات کو سلجھا دیں گے۔ بعدازاں چوہدری پرویز الہٰی نے پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ چوہدری سرور کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔ انہیں عمران خان نے تعینات کیا ہے۔ اتحادیوں میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔ طارق بشیر کو شکایت تھی کہ ان کے حلقے میں مداخلت ہوتی ہے۔160 پارٹی کی اندرونی میٹنگ میں گلے شکوے ہی ہوتے ہیں۔ گھر میں بیٹھ کر بھی گلے شکوے نہیں کریں گے تو پارٹی کیسے چلے گی۔ ہماری جماعت سینیٹ کے الیکشن میں تحریک انصاف کا ہی ساتھ دے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…