واشنگٹن(این این آئی)ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متعارف کرائے گئے نئے قوانین کے مطابق غیر قانونی طور پر میکسیکو سے امریکی سرحد عبور کرنے والے افراد کو سیاسی پناہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس وقت سات ہزار مہاجرین امریکا کی جانب مارچ کر رہے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک سرکاری بیان جاری کیاگیا جس میں اعلان کیا گیا کہ امریکا میں ایسے افراد کو سیاسی پناہ کی اجازت نہیں دی جائے گی جو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے ملک میں داخل ہوں گے۔ امریکا میں داخلی سلامتی سے متعلق محکمے ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی اور ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کی جانب سے جاری کردہ احکامات کا مقصد دو ہزار میل طویل امریکی میکسیکو سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن کو روکنا ہے۔ امریکی جسٹس ڈپارٹمنٹ کے مطابق ملک میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے والے افراد جان بوجھ کر اور رضاکارانہ طور پر قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔موجودہ امریکی قوانین کے مطابق تارکین وطن ملک میں داخلے ہونے کے ایک سال کے عرصے کے دوران سیاسی پناہ کی درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔ اس بات سے قطع نظرکہ یہ تارکین وطن ملک میں کس طرح داخل ہوئے ہیں۔ تاہم نئے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد سے غیر قانونی تارکین وطن افراد کو پناہ حاصل کرنے کے لیے پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔