صنعاء(این این آئی)یمن کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی پشت پناہی میں لڑنے والے حوثی باغی الحدیدہ میں جاری آپریشن کے دوران وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے اور دہشت گردی کے سنگین جرائم کا ارادہ رکھتے ہیں۔ حالیہ آپریشن میں بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانے کے بعد حوثی باغی الحدیدہ میں سرکاری عمارتوں کو بم دھماکوں سے تباہ کرنے اور شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر
استعمال کرنے کے ساتھ شہریوں پر حملے بھی کرسکتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عرب عرب اتحادی فوج الحدیدہ گونرری کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے لیے یمنی فوج کی بھرپور مدد کر رہا ہے۔ یمن کی پوری اراضی کو باغیوں سے واگ زار کرانا حکومت کا حق ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ الحدیدہ شہر، اس کی بندرگاہ کو باغیوں سے آزاد کرانے کے ساتھ ساتھ قومی وسائل کو جنگ کے بجائے غریب عوام کی بہبود پر صرف کرنے کے لیے جنگ جاری ہے جب کہ حوثی باغی قومی وسائل کو اپنے مذموم عزائم اور جنگی مقاصد پر صرف کر رہے ہیں۔بادی نے مزید کہا کہ حوثیوں نے الحدیدہ شہر میں بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود جمع کر رکھا ہے۔ تازہ آپریشن میں باغیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔ بھاری اسلحے کی وجہ سے شہریوں کی آزادانہ نقل وحرکت بھی متاثر ہو رہی ہے۔ حوثی باغی امدادی قافلوں اور عام شہریوں کو بھی حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔یمنی حکومت کے ترجمان کا کہناتھا کہ حوثی باغیوں کے عزائم خطرناک ہیں۔ وہ الحدیدہ بندرگاہ اورشہر میں موجود سرکاری عمارتوں، دفاتر اور قومی املاک کو دھماکوں سے اڑانے کی منصوبہ بندی کررہیہیں۔اس سے قبل وہ باب المندب بندرگاہ اور جنوبی بحر الاحمرمیں بھی عالمی تجارتی قافلوں اور مال بردار بحری جہازوں کو بھی حملوں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔