ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

عافیہ صدیقی امریکی قید سے عمران خان کو خط لکھتی رہیں مگر کونسا اعلیٰ پاکستانی عہدیدار وزیراعظم تک عافیہ کا پیغام نہیں پہنچا رہا تھا، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا سنسنی خیز انکشاف، عمران خان سے کیا درخواست کر دی

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

کراچی (نیوز ڈیسک)قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی امریکی حراست میں 5700 دن مکمل ہو گئے ہیں، ان کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کیلئے اندرون و بیرون ملک جدوجہد اور خصوصی دعائوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ عافیہ کی واپسی کے حوالے سے قوم اور عافیہ کی فیملی کو وزیراعظم عمران خان سے بہت زیادہ امیدیں

وابستہ ہیں۔تاریخ ایک مرتبہ پھر اپنے آپ کو دہرارہی ہے۔ زندان سے ایک معصوم بیٹی نے ایک مسلم حکمران کو مدد کیلئے پکارا ہے۔ کیا وزیراعظم معصوم بہن کی پکار پر لبیک کہیں گے؟ جس سے امیدیں زیادہ ہوںاگر وہ توقعات پر پورا نہ اترے تو صدمہ بھی زیادہ پہنچتا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی ایک مرتبہ پھر علیل ہیں ان کی صحت ایک اوردھوکہ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے۔ قوم سے ان کی صحتیابی، عافیہ کی جلد رہائی اور ملاپ کیلئے دعائوں کی اپیل ہے۔ عافیہ موومنٹ ، لکی مروت کے آرگنائزرز انعام اللہ مروت ، انور خان و دیگر نے ڈاکٹر عافیہ کی جلد وطن واپسی اور ان کی والدہ کی صحتیابی کیلئے قرآن خوانی اور خصوصی دعا کی تقریب کا اہتمام کیا ۔عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ عافیہ نے سابقہ حکومتوں کے بعد اب وزیراعظم عمران خان سے بھی رہائی کی اپیل کی ہے۔میں نے گذشتہ ہفتے اسلام آباد میں عافیہ کی رہائی کے سلسلے میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری صاحبہ سے ملاقات کی تھی جبکہ وزیرخارجہ محمود شاہ قریشی صاحب سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ میں عافیہ کی رہائی کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرناچاہتی ہوں تا کہ ذاتی طور پر عافیہ کا پیغام ان تک پہنچا سکوں اور عافیہ کی وطن واپسی کے معاملے پر دیگر انتہائی

اہم امور سے وزیراعظم کو آگاہ کرسکوں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں عافیہ کی رہائی کے سلسلے میں ہمارا موقف اور عوام کے جذبات حکمرانوں تک نہیں پہنچائے جارہے تھے۔مجھے لگتا ہے یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے کیونکہ ڈاکٹر عافیہ نے ایک مہینہ قبل پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی سے ملاقات میں وزیراعظم کے نام پیغام بھیجا تھا جو کہ ایک مہینے بعد کافی کاوشوں کے بعد منظر عام

پر آیاہے جو تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اصل کام کرنے والے ہوتے ہیں ان تک بات پہنچائی ہی نہیں جاتی ہے اور خطوط نہ جانے کن الماریوں کی زینت بن جاتے ہیں۔ اس لئے میں وزیراعظم سے ملاقات کرنا چاہتی ہوں تاکہ دل کو تسلی ہوجائے کہ پیغام مطلوبہ مقام تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی رہائی کیلئے وہی ایک دستخط کا سوال عمران خان سے ہے جس کا سوال نواز شریف سے تھا۔ ہم امید کرتے ہیں پی ٹی آئی کی حکومت یہ کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملکی مفاد کواولین ترجیح دے کر باوقار طریقہ سے عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کی جدوجہد کی ہے اور یہ جدوجہد ان شاء اللہ عافیہ کی وطن واپس تک اس طرح پرامن، باوقار اور قانون کے دائرے میں جاری رہے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…