غزہ(این این آئی)فلسطین کے جنگ زدہ اور اسرائیلی پابندیوں کے شکار علاقے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو وسعت دینے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ وہاں پر پرتشدد مظاہروں میں غیرمعمولی کمی دیکھی گئی ہے۔خبر رساں اداروں کے مطابق مصر کی جانب سے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی
گروپوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔ مصری انٹیلی جنس کے وفود حالیہ ایام میں متعدد بار غزہ اور اسرائیل کا دورہ کر چکے ہیں۔ غزہ کی شمالی سرحد پر ساحل پر سیکڑوں فلسطینی بحری ناکہ بندی توڑنے کے لیے جمع ہوئے۔ فلسطینیوں کی جانب سے غزہ میں حق واپسی اور ناکہ بندی توڑنے کے لیے جاری مظاہروں میں غزہ کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی مہم بھی شامل ہے۔اس سے قبل فلسطینی مظاہرین سرحد پر جمع ہونے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج پر صوتی بموں، گیسی اور آتش گیر غباروں کا استعمال کرتے رہے ہیں مگر گذشتہ روز فلسطینی مظاہرین کو پرامن دیکھا گیا۔ فلسطینیوں نے سرحد پر لگائی گئی خار دار تاروں کی باڑ کاٹنے کی کوشش بھی نہیں کی تاہم انہوں نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے نعرے بازی کی۔فلسطینیوں کی جانب سے سرحد پر ٹائر نہیں جلائے گئے اور نہ مظاہرین نے کشتیوں پر سوار ہو کر آگے جانے کی کوشش کی جبکہ مظاہرین کی کشتیاں بھی سرحد سے 500 میٹر دور کھڑی رہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے پرامن فلسطینیوں پر بھی آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ ان پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔فلسطینی حق واپسی احتجاجی تحریک کے ترجمان ادھم ابو سلمیہ نے بتایا کہ ہمارا ھدف غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنا اور فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے علاقوں میں جانے کی اجازت دلوانا ہے۔