واشنگٹن(این این آئی)امریکا نے سنہ 2015ء کے معاہدے کے تحت اٹھائی گئی پابندیاں ایران پر دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہاکہ اگر ایران کے مالیاتی اداروں کے ساتھ لین دین جاری رکھا تو بین الاقوامی
سویفٹ نیٹ ورک بھی ان پابندیوں کی زد میں آئے گا۔بیان کے مطابق اقتصادی پابندیوں کی بحالی کے بعد ایران کے 700 ادارے اور افراد بلیک لسٹ کر دیے گئے ۔امریکا کی جانب سے ایران کے خلاف بحال کی گئی پابندیوں میں تہران کے تیل، توانائی، ٹرانسپورٹ اور مالیاتی سیکٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ رواں سال مئی کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب امریکا نے ایران پر اقتصادی پابندیاں عاید کی ہیں۔پیر سے ان پابندیوں کا باقاعدہ نفاذ ہوجائے گا،جس کے بعد ایران کے ساتھ تیل کے لین دین کرنے والے اداروں، غیرملکی کمپنیوں، پہلے سے بلیک لسٹ اداروں اور آٹھ ممالک کے لیے ایران سے تیل کی خریداری مشکل ہوجائے گی۔ادھر امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچین نے کہا کہ رقوم کی منتقلی کرنے والا سویفٹ نیٹ ورک جس کا صدر دفتر بلجیم میں بھی ایران کے ساتھ لین دین کی وجہ سے پابندیوں کا سامنا کرے گا۔ اگر سویفٹ نیٹ ورک کی طرف سے ایران کے ساتھ لین دین جاری رہا تو اس کے نتیجے میں سویفٹ نیٹ ورک بھی پابندیوں کی زد میں آئے گا۔منوچین نے ٹیلیفون پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سویفٹ کسی بھی دوسرے ادارے سے مختلف نہیں۔