امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک)جوڑوں کو ایک بچے کی پیدائش کے بعد دوسرے بچے کے لیے کم از کم ایک سال تک انتظار کرنا چاہئے، ورنہ مختلف طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایک حمل سے دوسرے حمل میں 12 سے 18 ماہ کا وقفہ بچے اور ماں دونوں
کے لیے محفوظ ثابت ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ یہ نتائج ان جوڑوں کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں جو کہ بہت کم وقت میں زیادہ بچوں کی پیدائش کے خواہشمند ہوتے ہیں تاکہ اپنا خاندان مکمل کرسکیں۔ اس تحقیق کے دوران ڈیڑھ لاکھ کے قریب حاملہ خواتین کا جائزہ ایک دہائی تک لیا گیا اور دریافت کیا گیا کہ ایک سے دوسرے بچے میں 12 ماہ سے کم کا وقفہ انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے ماں کی موت، قبل از وقت پیدائش، مردہ بچے کی پیدائش اور بچوں کے انتہائی کم پیدائشی وزن کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اگر بچوں کی پیدائش کے دوران وقفہ بہت کم ہو تو ماں اور بچے دونوں کے لیے خطرات بڑھتے ہیں۔ محققین نے دریافت کیا کہ خواتین کی عمر کے مطابق خطرات مختلف ہوسکتے ہیں، یعنی 35 سال سے زائد عمر کی خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش میں کم وقفہ بہت زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے کم عمر خواتین میں کم وقفہ جان لیوا تو نہیں ہوتا مگر بچے کی پیدائش قبل از وقت ہونے کا خطرہ ضرور بڑھ جاتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے پہلی بار ایسے شواہد سامنے آئے ہیں جو خواتین میں بچوں کی پیدائش میں وقفے کے حوالے رہنمائی فراہم کرسکیں گے۔ ان کا ماننا ہے کہ بچوں کی پیدائش میں بہت کم وقفے سے جسم کو پہلی زچگی کے اثرات پر قابو پانے کے لیے مناسب وقت نہیں مل پاتا۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما انٹرنل میڈیسین جرنل میں شائع ہوئے۔