بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

ایبولا وائرس کی روک تھام، چین کا 15 لاکھ ڈالر کا عطیہ

datetime 29  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جوبا(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کی حکومت نے جنوبی سوڈان میں پھیلنے والے ایبولا وائرس کو قابو کرنے کے لیے 15 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد عطیہ کردی۔ تفصیلات کے مطابق چینی حکام کی سوڈان کے دارالحکومت میں حکومتی نمائندوں سے ملاقات ہوئی جس میں جنوبی سوڈان میں پھیلنے والی بیماری (ایبولا) وائرس سے بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

جنوبی سوڈان میں پھیلنے والے ایبولا وائرس کی وجہ سے اب تک بچوں اور خواتین سمیت سیکڑوں سوڈانی شہری ہلاک ہوچکے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد اس بیماری سے متاثر ہورہے ہیں۔ سوڈان کے وزیر صحت ریک گئی کوک کا کہنا تھا کہ ’چین کی حکومت نے 1.5 ملین ڈالر کی امداد کر کے پڑوسی ہونے کا حق ادا کردیا‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’چینی وفد نے جمعرات کے روز جنوبی علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرہ افراد سے ملاقات بھی کی‘۔ وزیرصحت کا کہنا تھا کہ ’چین کی طرف سے ملنے والی امداد سے ایمبولینسس خریدی جائیں گی اس کے علاوہ جدید طبی مراکز بھی قائم کیے جائیں گے تاکہ شہریوں کو بروقت علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کی جاسکیں‘۔ ماہرین نے ایبولا وائرس کی تشخیص 15 منٹ میں ممکن بنا دی اُن کا کہنا تھا کہ ’سوڈانی حکومت اور عوام مشکل کی اس گھڑی میں چین کی جانب سے دی جانے والی امداد پر اُن کا نہ صرف شکریہ ادا کرتی ہے بلکہ اسے بہت بڑا احسان بھی سمجھتی ہے‘۔ کوک کا مزید کہنا تھا کہ ’چین نے اپنی استطاعت سے بڑھ کر اُس وقت ہماری مدد کی جب سوڈان کے شہری بے یارومددگار ہیں۔ اس موقع پر چینی وفد کا کہنا تھا کہ ’جنوبی سوڈان میں پھیلنے والی مہلک بیماری ہم سب کے لیے باعث تشویش ہے، آئندہ بھی صحت کے شعبے کے لیے چین کی طرف سے امداد دی جائے گی تاکہ انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے‘۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سوڈان کا جنوبی علاقہ دنیا کے اُن چار خطرناک ترین علاقوں میں سے ایک ہے جہاں ایبولا وائرس کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد میں اموات ہورہی ہیں‘۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق رواں برس صرف اگست کے مہینے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جنہیں اگر بروقت طبی امداد دی جاتیں تو شاید اُن کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکتا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…