اسلام آباد (نیوز ڈیسک) — پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان فائر بندی میں مزید توسیع پر اتفاق ہو گیا ہے۔ دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ دوحہ میں جاری مذاکرات کے مکمل ہونے تک جنگ بندی برقرار رکھی جائے گی۔برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق فریقین کے درمیان یہ اتفاق اس وقت سامنے آیا جب دوحہ میں پاکستان اور افغان نمائندوں کے مابین مذاکرات کا ایک اور دور منعقد ہوا، جس کا مقصد سرحدی کشیدگی کو کم کرنا اور امن کی راہ ہموار کرنا ہے۔ترجمان دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ 48 گھنٹوں کی جنگ بندی کے دوران دونوں ملک تعمیری اور نتیجہ خیز بات چیت میں مصروف رہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت افغان سرزمین سے ہونے والے حملوں کا بھرپور جواب دیا اور دشمن کے دہشت گرد ٹھکانوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی صرف دہشت گرد عناصر کے خلاف تھی، اس کا شہری آبادی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔یاد رہے کہ چند روز قبل دونوں ممالک کے درمیان 48 گھنٹے کی ابتدائی جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا جو شام 6 بجے اختتام پذیر ہوئی۔اس سے پہلے پاکستان نے قندھار اور کابل کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشنز کیے تھے، جن میں خوارج کے نیٹ ورکس اور ان کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کارروائیوں کے بعد افغان طالبان کی جانب سے سیز فائر کی درخواست کی گئی تھی، جسے پاکستان نے قبول کرتے ہوئے مذاکرات کا عمل آگے بڑھایا۔