کوہاٹ(نیوز ڈیسک) محکمہ صحت خیبرپختونخواہ نے تمام سرکاری طبی اداروں بشمول ہسپتالوں میں ڈیوٹی کے دوران موبائل کے استعمال پر فوری طورپر پابندی عائدکردی جبکہ تمام سرکاری ہسپتالوں اور دفاترمیں تعینات کلریکل عملہ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ایک ضمن میں محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایک سرکاری اعلامیہ میں صوبہ کے تمام ہسپتالوں کے
چیف ایگزیکٹیوز‘ میڈیکل سپرنٹنڈنٹس ‘ ڈائریکٹرزاور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسروں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ مجازاتھارٹی کی طرف سے دفتری اوقات میں ڈیوٹی کے دوران ڈاکٹروں ‘ نرسوں‘ ٹیکنیشنز اور دیگر طبی عملہ کے موبائل فون استعمال پر پابندی لگائی گئی ہے لہذا وہ اس اعلامیہ پر عمل درآمدیقینی بنائیں۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ صحت کو ڈاکٹروں اور نرسوں سمیت دیگر طبی عملہ کے خلاف دوران ڈیوٹی استعمال کرنے کی متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں جس پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کردیئے۔ادھر ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسز کی جانب سے ایک الگ سرکاری اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں صوبہ کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتالوں اور ٹیچنگ ہسپتالوں کے چیف ایگزیکٹیوز‘ میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ماتحت عملہ بشمول ہیڈکلرک‘ اسسٹنٹ‘ سٹورکیپر‘ کمپیوٹرآپریٹر اور دیگر ملازمین کا ڈیٹا تین دنوں کے اندراندر ڈائریکٹوریٹ پہنچائیں۔ڈائریکٹوریٹ نے ملازمین کے نام‘ ولدیت‘ ڈیوٹی کا مقام اور مدت ملازمت وغیرہ پر مشتمل کوائف طلب کئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملازمین کاڈیٹا موصول ہونے کے بعد ایک ہی مقام پرعرصہ دارز سے تعینات ملازمین کے تبادلے کئے جانے کا قوی امکان ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان تفصیلات کا مقصد گھوسٹ ملازمین کا پتہ بھی لگانا ہے۔