ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

ٹیکس اکٹھاکرنیوالے اداروں میں بھی کڑا احتساب شروع کرنیکی ضرورت ہے : ٹیکس ایڈوائزرزایسوسی ایشن

datetime 26  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) حکومت کوسولو فلائٹ اور عجلت میں پالیسیو ں کی تشکیل کی روش کو ترک کرنا ہوگا ،ٹیکس اکٹھاکرنے والے اداروں میں بھی کڑا احتساب شروع کرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد ان کی موثر مانیٹرنگ کا نظام لایا جائے ،چھوٹے تاجروں کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں اور ان کی کیٹگریز بنا کر فکس ٹیکس کا نظام لایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیکس ایڈوائز رزایسوسی ایشن کے

صدر میاں عبدالغفار ،سیکرٹری جنرل خواجہ ریاض حسین سمیت دیگر نے ’’ کمزور معیشت اور حکومت کی سمت ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ گزرنے کے باوجود حکومت کی سمت کا تعین نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے تذبذب کی فضاء ہے ۔ ایسی صورتحال میں صرف بیرونی ہی نہیں بلکہ مقامی سرمایہ کاربھی دیکھو اورانتظار کرو کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں جس سے بیروزگاری بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنا اعتمادبحال کرنے کے لئے مشاورت کاعمل شروع کرے ۔تمام اسٹیک ہولڈر، چیمبرز، یونینز، ٹریڈ ایسوسی ایشن سمیت دیگر کو جب تک آن بورڈ نہیں لیا جائے گا اس وقت تک حکومت کامیابمعاشی پالیسی نہیں بناسکتی ۔ سابقہ حکومت کی ناکامی سے سبق سیکھا جائے جو اپنے مرضی کے ٹیکسز لگا کر بھی ٹیکس نیٹ اور ٹیکس بیس کو بڑھانے میں ناکام رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی بجٹ میں عوام کے دُکھوں کا مدوا نہیں کیا گیا جس سے بے چینی بڑھ رہی ہے اس لئے حکومت ریلیف دینے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…