اتوار‬‮ ، 19 اکتوبر‬‮ 2025 

وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر کا سالانہ بجٹ کتنے ارب روپے ہے؟اتنی بڑی رقم جانوروں کیلئے خرچ کرنے کے بجائے کس کی جیب میں جاتی ہے؟چونکا دینے والے انکشافات

datetime 23  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر کا سالانہ ایک ارب 80کروڑ کا بجٹ جانوروں کیلئے خرچ کی بجائے افسران کے جیبوں میں جانے کا انکشاف ہوا ہے ، جبکہ سی ڈی اے انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے چڑیا گھر میں موجود ہاتھی کا مہاوت ہاتھی کی دیکھ بھال کے بجائے اس کی خوراک ہی فروخت کرنے لگا روزانہ ہاستھی کو دیکھنے کے لئے آنے والے بچوں کو فی گنا 20سے 50روپے میں دے کر کہا جاتا ہے کہ اب یہ گناہاتھی کو کھلاؤ روزانہ مہاوت 2oسے 30ہزار کی دیہاڑی لگاتا ہے ،

ہاتھی کو کھانے پینے کی دیگر اشیاء بھی کھانے کو نہیں ملتی لاکھوں روپے مالیت کا ہاتھی اچھی خوراک نہ ملنے کی وجہ سے قریب المرگ کو پہنچ چکا ہے، اس سے قبل بھی ایک ہتھنی سی ڈی اے حکام کے غفلت سے موت کے منہ میں جا چکی ہے، چڑیا گھر میں دیگر جانوروں کا بھی برا حال ہے ناتجربکار افسران اور عملہ کو تعینات کئے جانے کی وجہ سے وفاقی درالحکومت کا واحد چڑیا گھر ویرانی کو صورت اختیار کر چکا ہے، سرکاری چھٹی یا خوشی کے ایام میں ہزاروں بچوں بڑوں کی تعداد چڑیا گھر کی سیر کرنے آتے ہیں لیکن مایوس ہوکر لوٹنا پڑتا ہے، تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے کے شعبہ انوائرمنٹ کی غفلت اور بے حسی کی وجہ سے چڑیا گھر میں موجود ہاتھی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکا ہے، ہاتھی کے دو مہاوت اور دونوں سگے بھائی ہیں، ایک بھائی بلالجو انتہائی کرپٹ ترین اہلکار ہے اور وہ متعدد بار کرپشن کے کیسز میں معطل بھی ہو چکا ہیلیکن سی ڈی اے کے پاس متبادل مہاوت نہ ہونے کی وجہ سے اس کو دوبارہ تعینات کر دیا جاتا ہے بلال مہاوت کا متبادل مہاوت سی ڈی اے کے پاس نہ ہونے کی وجہ سے موصوف سی ڈی اے افسران کو خوب بلیک میل کرتا ہے اور سرے عام جانوروں کی خوراک فروخت کر کے ماہانہ لاکھوں روپے کی کرپشن کرتا ہے

ذرائع نے بتایا کہ چڑیا گھر انتظامیہ نے مہاوت بلال کی غیرموجودگی میں ہاتھی کو منانے کیلئے متعدد بار تشدد بھی کیا لیکن شدید تشدد کرنے کے باوجود ہاتھی کو رام کرنے میں ناکام رہے، مہاوت بلال پراس سے قبل بھی الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ہاتھی کی خوراک یینی گنے اور اخباس فروخت کر دیتا ہے، جس کی انکوائری کئی ماہ سے مکمل نہیں کی گئی، جبکہ چڑیا گھر میں دیگر کئی جانوروں کے ساتھ بھی اس قسم کا نارواسلوک کیا جاتا ہے، کیونکہ چڑیا گھر میں نہ ہی تجربہ کار عملہ موجود ہے نہ جانوروں کیلئے مخصوص ڈاکٹر تعینات کیا گیا ہے، حالانکہ سی ڈی اے کے پاس چڑیا گھر کا سالانہ کروڑوں روپے کا بجٹ موجود ہے اور یہ بجٹ ادویات، خوراک اور آرائش کی مد میں ہڑپ کیا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…