جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر کا سالانہ بجٹ کتنے ارب روپے ہے؟اتنی بڑی رقم جانوروں کیلئے خرچ کرنے کے بجائے کس کی جیب میں جاتی ہے؟چونکا دینے والے انکشافات

datetime 23  اکتوبر‬‮  2018 |

اسلام آباد( آن لائن )وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر کا سالانہ ایک ارب 80کروڑ کا بجٹ جانوروں کیلئے خرچ کی بجائے افسران کے جیبوں میں جانے کا انکشاف ہوا ہے ، جبکہ سی ڈی اے انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے چڑیا گھر میں موجود ہاتھی کا مہاوت ہاتھی کی دیکھ بھال کے بجائے اس کی خوراک ہی فروخت کرنے لگا روزانہ ہاستھی کو دیکھنے کے لئے آنے والے بچوں کو فی گنا 20سے 50روپے میں دے کر کہا جاتا ہے کہ اب یہ گناہاتھی کو کھلاؤ روزانہ مہاوت 2oسے 30ہزار کی دیہاڑی لگاتا ہے ،

ہاتھی کو کھانے پینے کی دیگر اشیاء بھی کھانے کو نہیں ملتی لاکھوں روپے مالیت کا ہاتھی اچھی خوراک نہ ملنے کی وجہ سے قریب المرگ کو پہنچ چکا ہے، اس سے قبل بھی ایک ہتھنی سی ڈی اے حکام کے غفلت سے موت کے منہ میں جا چکی ہے، چڑیا گھر میں دیگر جانوروں کا بھی برا حال ہے ناتجربکار افسران اور عملہ کو تعینات کئے جانے کی وجہ سے وفاقی درالحکومت کا واحد چڑیا گھر ویرانی کو صورت اختیار کر چکا ہے، سرکاری چھٹی یا خوشی کے ایام میں ہزاروں بچوں بڑوں کی تعداد چڑیا گھر کی سیر کرنے آتے ہیں لیکن مایوس ہوکر لوٹنا پڑتا ہے، تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے کے شعبہ انوائرمنٹ کی غفلت اور بے حسی کی وجہ سے چڑیا گھر میں موجود ہاتھی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکا ہے، ہاتھی کے دو مہاوت اور دونوں سگے بھائی ہیں، ایک بھائی بلالجو انتہائی کرپٹ ترین اہلکار ہے اور وہ متعدد بار کرپشن کے کیسز میں معطل بھی ہو چکا ہیلیکن سی ڈی اے کے پاس متبادل مہاوت نہ ہونے کی وجہ سے اس کو دوبارہ تعینات کر دیا جاتا ہے بلال مہاوت کا متبادل مہاوت سی ڈی اے کے پاس نہ ہونے کی وجہ سے موصوف سی ڈی اے افسران کو خوب بلیک میل کرتا ہے اور سرے عام جانوروں کی خوراک فروخت کر کے ماہانہ لاکھوں روپے کی کرپشن کرتا ہے

ذرائع نے بتایا کہ چڑیا گھر انتظامیہ نے مہاوت بلال کی غیرموجودگی میں ہاتھی کو منانے کیلئے متعدد بار تشدد بھی کیا لیکن شدید تشدد کرنے کے باوجود ہاتھی کو رام کرنے میں ناکام رہے، مہاوت بلال پراس سے قبل بھی الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ہاتھی کی خوراک یینی گنے اور اخباس فروخت کر دیتا ہے، جس کی انکوائری کئی ماہ سے مکمل نہیں کی گئی، جبکہ چڑیا گھر میں دیگر کئی جانوروں کے ساتھ بھی اس قسم کا نارواسلوک کیا جاتا ہے، کیونکہ چڑیا گھر میں نہ ہی تجربہ کار عملہ موجود ہے نہ جانوروں کیلئے مخصوص ڈاکٹر تعینات کیا گیا ہے، حالانکہ سی ڈی اے کے پاس چڑیا گھر کا سالانہ کروڑوں روپے کا بجٹ موجود ہے اور یہ بجٹ ادویات، خوراک اور آرائش کی مد میں ہڑپ کیا جاتا ہے۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…