جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

آپ کامیابی چاہتے ہیں؟‎

datetime 2  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لوگ ایک دوسرے سے دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرنے کی نیک خواہشات کا رسمی اظہار تو کرتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاتے کہ اتنی ساری کامیابی حاصل کیسے کی جائے؟ اور اگر کامیابی کا راز بتاتے بھی ہیں تو سارے کا سارا زور محنت پہ ہی دیتے ہیں۔امریکی ماہر نفسیات میلانی گرین برگ لکھتی ہیں کہ کامیابی کا راز صرف محنت میں نہیں بلکہ عقلمندی سے کام کرنے میں پوشیدہ ہے اور یہی راز کامیاب لوگوں کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔کیلیفورنیا میں پریکٹس کرنے والی میلانی گرین برگ کے مطابق آج کی مصروف زندگی میں لوگوں کو محدود وقت میں بہت سے کام کرنے پڑتے ہیں اور روز مرہ کے کاموں میں وہ دور رس کامیابی کے لئے ضروری کام نہیں کر پاتے جبکہ کامیاب لوگوں کو پتا ہوتا ہے کہ کون سا کام کتنا ضروری ہے اور وہ اپنے بہتر مستقبل کے لئے نئی نوکری کاروبار یا کسی بھی اور مقصد کے لئے تحقیق، لوگوں سے رابطے اور تیاری کے لئے ضرور وقت نکالتے ہیں۔میلانی کہتی ہیں کہ کامیاب لوگ صرف خواب ہی نہیں دیکھتے بلکہ ان کو حقیقت میں بدلنے کے لئے اپنی پیشرفت پر بھی نظر رکھتے ہیں۔ اور ایک بڑے اور طویل کام کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر لیتے ہیں تاکہ ہر چھوٹی کامیابی سے ان کا حوصلہ بڑھتا رہے۔ہمیشہ اپنی ترجیحات کو یاد رکھنے اور اپنی سکت سے زیادہ ذمہ داری قبول نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے‘ماہر نفسیات میلانی گرین برگ کا کہنا ہے کہ انسان کو سارا کام اکیلے ہی کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے بلکہ دوسروں کی مدد حاصل کرنی چاہئے۔ دوسروں سے مشورہ کرنا چاہئے اور دوسروں کے تجربات سے سیکھنا چاہئے۔وہ کہتی ہیں کہ کامیابی کے سفر میں اپنے آپ کو تازہ دم رکھنے کے لئے نیند پوری کرنا‘ ورزش کرنا‘ اپنے من پسند مشاغل کو جاری رکھنا اور اپنی کامیابی کا جشن مناتے رہنا نہایت ضروری ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق سب سے پہلے تو کامیابی کی تعریف کر لینی چاہئے کہ ہم کامیابی سمجھتے کس بات کو ہیں ‘ تاہم کامیاب زندگی کے لئے ذہنی صحت کا فروغ لازمی ہے۔ اس مقصد کے لئے انفرادی طور پر اپنے احساسات کا شائستہ اظہار‘ متوازن غذا‘ ورزش‘ اپنے کام‘ آرام اور خاندان کو دیے جانے والے وقت میں توازن اور مثبت سوچ ضروری ہیں جبکہ اجتماعی سطح پر باہمی تعلقات اور رابطوں کو بہتر بنانا شامل ہے۔ مغرب میں کامیابی بینک بیلنس اور مادی چیزوں کو سمجھا جاتا ہے اور رشتوں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو دی جانی چاہئے۔اس لئے جوں ہی بچہ 18 سال کا ہوتا ہے‘ ماں باپ کو چھوڑ دیتا ہے بلکہ انھیں بوڑھوں کے لئے مخصوص رہائش گاہوں میں چھوڑ آتا ہے۔ جبکہ ہمارے ہاں کامیابی کی بنیاد خاندان ہے جس کے اراکین آپس میں پیار محبت سے رہیں‘ سادگی‘ درگزر‘ صبر‘ شکر اور قناعت پسندی کے ساتھ ساتھ دوسروں میں اچھائیاں ڈھونڈنے کی عادت ڈالیں تو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔

 

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…