اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

آپ کامیابی چاہتے ہیں؟‎

datetime 2  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لوگ ایک دوسرے سے دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرنے کی نیک خواہشات کا رسمی اظہار تو کرتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاتے کہ اتنی ساری کامیابی حاصل کیسے کی جائے؟ اور اگر کامیابی کا راز بتاتے بھی ہیں تو سارے کا سارا زور محنت پہ ہی دیتے ہیں۔امریکی ماہر نفسیات میلانی گرین برگ لکھتی ہیں کہ کامیابی کا راز صرف محنت میں نہیں بلکہ عقلمندی سے کام کرنے میں پوشیدہ ہے اور یہی راز کامیاب لوگوں کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔کیلیفورنیا میں پریکٹس کرنے والی میلانی گرین برگ کے مطابق آج کی مصروف زندگی میں لوگوں کو محدود وقت میں بہت سے کام کرنے پڑتے ہیں اور روز مرہ کے کاموں میں وہ دور رس کامیابی کے لئے ضروری کام نہیں کر پاتے جبکہ کامیاب لوگوں کو پتا ہوتا ہے کہ کون سا کام کتنا ضروری ہے اور وہ اپنے بہتر مستقبل کے لئے نئی نوکری کاروبار یا کسی بھی اور مقصد کے لئے تحقیق، لوگوں سے رابطے اور تیاری کے لئے ضرور وقت نکالتے ہیں۔میلانی کہتی ہیں کہ کامیاب لوگ صرف خواب ہی نہیں دیکھتے بلکہ ان کو حقیقت میں بدلنے کے لئے اپنی پیشرفت پر بھی نظر رکھتے ہیں۔ اور ایک بڑے اور طویل کام کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر لیتے ہیں تاکہ ہر چھوٹی کامیابی سے ان کا حوصلہ بڑھتا رہے۔ہمیشہ اپنی ترجیحات کو یاد رکھنے اور اپنی سکت سے زیادہ ذمہ داری قبول نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے‘ماہر نفسیات میلانی گرین برگ کا کہنا ہے کہ انسان کو سارا کام اکیلے ہی کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے بلکہ دوسروں کی مدد حاصل کرنی چاہئے۔ دوسروں سے مشورہ کرنا چاہئے اور دوسروں کے تجربات سے سیکھنا چاہئے۔وہ کہتی ہیں کہ کامیابی کے سفر میں اپنے آپ کو تازہ دم رکھنے کے لئے نیند پوری کرنا‘ ورزش کرنا‘ اپنے من پسند مشاغل کو جاری رکھنا اور اپنی کامیابی کا جشن مناتے رہنا نہایت ضروری ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق سب سے پہلے تو کامیابی کی تعریف کر لینی چاہئے کہ ہم کامیابی سمجھتے کس بات کو ہیں ‘ تاہم کامیاب زندگی کے لئے ذہنی صحت کا فروغ لازمی ہے۔ اس مقصد کے لئے انفرادی طور پر اپنے احساسات کا شائستہ اظہار‘ متوازن غذا‘ ورزش‘ اپنے کام‘ آرام اور خاندان کو دیے جانے والے وقت میں توازن اور مثبت سوچ ضروری ہیں جبکہ اجتماعی سطح پر باہمی تعلقات اور رابطوں کو بہتر بنانا شامل ہے۔ مغرب میں کامیابی بینک بیلنس اور مادی چیزوں کو سمجھا جاتا ہے اور رشتوں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو دی جانی چاہئے۔اس لئے جوں ہی بچہ 18 سال کا ہوتا ہے‘ ماں باپ کو چھوڑ دیتا ہے بلکہ انھیں بوڑھوں کے لئے مخصوص رہائش گاہوں میں چھوڑ آتا ہے۔ جبکہ ہمارے ہاں کامیابی کی بنیاد خاندان ہے جس کے اراکین آپس میں پیار محبت سے رہیں‘ سادگی‘ درگزر‘ صبر‘ شکر اور قناعت پسندی کے ساتھ ساتھ دوسروں میں اچھائیاں ڈھونڈنے کی عادت ڈالیں تو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔

 

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…