اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گوگل نے رواں ماہ 10 اکتوبر کو تاخیر سے اپنے ‘پکسل’ فون متعارف کرائے تھے، جو کمپنی کی جانب سے پیش کیے جانے سے قبل ہی لیک ہوکر مارکیٹ میں فروخت کے لیے پہنچ گئے تھے۔ گوگل کے ان پکسل فونز کو اب تک کے بہترین پکسل فونز سمجھا جا رہا ہے۔
تاہم انہیں متعارف کرائے جانے کے ابتدائی 10 دن کے اندر ہی ان میں خرابی کی شکایت سامنے آگئی۔ گوگل کے اپنے فورم پر دنیا بھر سے متعدد صارفین نے شکایت کی کہ ‘پکسل تھری‘ اور ‘پکسل ایکس ایل تھری’ کے فونز کے کیمرے میں خرابی سامنے آئی ہے۔ متعدد صارفین نے ‘ریڈٹ’ میں بھی یہی شکایت کی کہ انہیں پکسل تھری کے کیمرے یا پھر موبائل میں تصاویر کو محفوظ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ صارفین نے بتایا کہ بعض اوقات کیمرے سے کھینچی گئی تصاویر موبائل میں محفوظ نہیں ہوتیں اور بعض دفعہ وہی محفوظ نہ ہونے والی تصاویر کافی وقت کے بعد انہیں موبائل میں نظر آتی ہیں۔ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ اگرچہ کچھ تصویر محفوظ ہوکر گیلری میں نظر بھی آتی ہیں، تاہم جیسے ہی انہیں شیئر کرنے کے لیے کلک کیا جاتا ہے تو فون کا سسٹم بتاتا ہے کہ یہ تصویر محفوظ ہی نہیں ہے۔ صارفین نے پریشانی میں بتایا کہ انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ خرابی کیمرے میں ہے یا پھر موبائل میں؟ کیوں کہ بعض مرتبہ تصاویر کھچنے کے فوری بعد بھی نظر نہیں آتیں اور بعض دفعہ کھینچی گئی تصویر کافی وقت گزرنے کے بعد نظر آنے لگتی ہیں۔ شکایات سامنے آنے کے بعد تاحال گوگل نے اس پر رد عمل نہیں دیا۔ خیال رہے کہ گوگل پکسل ایکس ایل کی قیمت 850 ڈالر جب کہ پکسل کی قیمت 650 ڈالر تک بتائی گئی ہے،جب کہ ان فونز کو مختلف ماڈلز میں پیش کیا گیا ہے۔