اسلام آباد ( آن لائن )سپریم کورٹ میں منرل واٹر کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے عوام سے منرل واٹر نہ پینے کی اپیل کی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے ساتھ عشق کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک کو معشوقہ سمجھ کر اس کا خیال رکھیں پھر سب ٹھیک ہو جائے گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جس طرح اپنی معشوقہ کے سامنے بن سنور کر جایا جاتا ہے اسی طرح ملک کو بھی معشوقہ سمجھ کر اس کا خیال رکھیں۔جب یہ جذبہ آئے گا تو ملک کے حالات ٹھیک ہو جائیں گے،چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ مجھے کسی کے ساتھ عشق کا تجربہ نہیں ہے۔ممکن ہے کہ اعتزازا حسن کو عشق کا تجربہ ہو۔اعتزازاحسن نے کہا کہ میں پگھل گیا تو چیف جسٹس نے کہا کہ آپ تو دوسری بار پگھل گئے ہیں۔خیال رہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے عوام سے منرل واٹر نہ پینے کی استدعا کی ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میں عوام سے التجا کرتا ہوں کہ منرل واٹر پینا بند کر دیں۔نلکے کاپانی ابال کر پئیں ، اللہ کے فضل سے کچھ نہیں ہو گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ منرل واٹر کمپنیاں زمین سے پانی نکال کر بوتلیں بھرتی ہیں۔ منرل واٹر کمپنیاں چھوٹی بوتل 32 روپے میں بیچ رہی ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کمپنیوں کا سالانہ منافع ایک ارب سے زائد ہے۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ لاہور میں بورنگ کریں تو پانی کتنے فٹ پر آتا ہے۔جس پر اعتزاز احسن نے جواب دیا کہ جی 400 فٹ پر پانی آتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس سے نیچے پتھر اور چٹانیں ہیں جن سے پانی نہیں نکلتا۔آپ چاہتے ہیں کہ لاہور اور شیخوپورہ کا پانی سکھا دیں۔ منرل واٹر کمپنیاں مفت میں پانی بھرتی ہیں۔ لوگ بالٹیاں لے کر بیٹھے رہتے ہیں لیکن نلکوں میں پانی نہیں آتا۔کل بھی 5 جعلی کمپنیاں پکڑی گئی ہیں۔ کئی بڑی کمپنیوں کا پانی بھی معیار کے مطابق نہیں ہے۔