لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی اہلیہ ہائوس وائف نہیں بلکہ کالج پروفیسر ، وزیراعلیٰ بننے کے بعد عثمان بزدار نے اہلیہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جس پرانہوں نے استعفے کے بجائے طویل رخصت لے لی، سینئر کالم نگار محمد عامر خاکوانی کا اپنے کالم میں تہلکہ خیز انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق معروف کالم نگار عامر خاکوانی نے اپنے کالم میں انکشاف کیا ہے کہ
وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی اہلیہ ہائوس وائف نہیں بلکہ لاہور کے ایک کالج میں پڑھاتی ہیں۔ عامر خاکوانی لکھتے ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملنے کا اتفاق نہیں ہوا، مگرسینئر ایڈیٹروں سے ان کی ایک ملاقات ہوچکی ، ہمارے سینئر ساتھیوں نے عثمان بزدار کے بارے میں منفی تاثر نہیں دیا۔ان کو جاننے والے اکثر لوگوں کا یہی کہنا ہے کہ ایک شریف، معقول آدمی ہیں اور اتنے کمزور بھی نہیں جتنا تصور کیا جا رہا ہے۔اللہ کرے ایسا ہی ہو۔ ڈی جی خان کے ایک صحافی دوست نے گپ شپ میں بتایا کہ وزیراعلیٰ کی اہلیہ اپنے شہر کے کالج میں پڑھاتی تھیں۔بزدار صاحب نے پہلے تو بیگم سے استعفے کا مطالبہ کیا ، ظاہر ہے خاتون خانہ پریشان ہوئی ہوں گی کہ وزیراعلیٰ آپ بنیں اور نوکری میں چھوڑ دوں۔شنید ہے کہ پھر طویل رخصت کا حل نکالا گیا۔ عثمان بزدار کے ایک بھائی کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ پولیس میں ملازم تھا،بڑے بھائی نے غریب کی نوکری ختم کرا دی۔ایک اور کزن سے بھی یہی مطالبہ کیا، وہ سرکاری ملازمت میں تھا۔اسے کہا کہ عمران خان کا یہی ویژن ہے ، سرکاری ملازمت رکھو یا مجھ سے تعلق۔ اس نے کہا کہ آپ کی نوکری کچی اور میری ملازمت پکی ہے، اپنی وزارت اعلیٰ آپ چلائیں، ہم اس دوران آپ سے کوئی تعلق ہی نہیں رکھیں گے۔معلوم نہیں کہ صحافی دوست کی یہ حکایت کس حد تک درست ہے ، مگر سن کر اچھا لگا۔ اگر اس طرح کا رویہ روا رکھا گیا تو پھر یقیناً اس کے اثرات بھی سامنے آ ئیں گے۔ عثمان بزدار کو بہرحال اپنی سلیکشن ابھی درست ثابت کرنا ہے۔ قبضہ مافیا کے اعلان کا انہوں نے جرات مندانہ اعلان کیا ہے۔اس پر اگر وہ بھرپور طریقے سے عمل درآمد کرا دیتے ہیں تو پھر عوامی حمایت اورتائید انہیں حاصل ہوجائے گی۔