اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے موقف میں کلیم امام نے کہاکہ رپورٹ میں دباؤکا ذکر تھا ثبوت نہیں ، مفروضے پر سیاسی دباؤ کا ذکر کیا گیا ۔انہوں نے جواب میں کہا کہ مجھ سے متعلق خالد دادلک کی رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے،پانچویں کمانڈ پوسٹ سنبھالنے والے افسر کو ربڑ اسٹمپ قرار دینا سوالیہ نشان ہے۔ذرائع کے مطابق سابق آئی جی پنجاب نے استفسار کیا کہ نیٹکا کی رپورٹ میں کلیم امام پر
دباؤ کا ذکر ہے تاہم دباؤ کیا تھا ؟ اس کے ثبوت نہیں، ٹیلیفون پر گفتگو جانے بغیر کالز ڈیٹا ریکارڈکوآئی جی پر دباؤ کی سے قراردیاگیا؟اپنے جواب میں کلیم امام نے کہا کہ آئی جی کاکسی واقعہ پردوران تحقیقات افسر کا تبادلہ کرنامعمول کی کارروائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈی پی اونے خاتون سے2 باربدتمیزی کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف کارروائی نہیں کی اور نہ ہی مجھے واقعات و حقائق سے درست انداز میں آگاہ کیا ۔