لاہور(آئی این پی ) قومی احتساب بیورو(نیب) لاہور نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی ان کے بھائی شہباز شریف سے ملاقات کی درخواست مسترد کردی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار اپنے بھائی سابق وزیر اعلی پنجاب اور موجودہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملنے کیلئے غیر رسمی درخواست کی تھی۔ذرائع کے مطابق درخواست منظور ہوجاتی تو نوازشریف، مریم نواز اور خاندان کے دیگر افراد شہباز شریف سے ملاقات کرتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم شہباز شریف سے ملاقات کے لیے نیب سے رابطہ کرے گی۔خیال رہے کہ نیب آشیانہ اقبال ہاسنگ اسکیم، صاف پانی کیس، اور اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر نامزد ہیں۔آشیانہ اقبال ہاسنگ اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔نیب ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ شہباز شریف کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق ڈی جی فواد حسن فواد کے بیان کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔نیب کے مطابق شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیراعلی پنجاب آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر منسوخ کروا کے پیراگون کی پراکسی کمپنی ‘کاسا’ کو دلوا دیا۔نیب کا الزام ہے کہ شہباز شریف نے پی ایل ڈی سی پر دبا ڈال کر آشیانہ اقبال ہاسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا اور پھر یہی ٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو واپس دلایا جس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے پی ایل ڈی سی پر دبا ڈال کر کنسلٹنسی کانٹریکٹ ایم ایس انجینئر کسلٹنسی کو 19کروڑ 20 لاکھ روپے میں دیا جبکہ نیسپاک کا تخمینہ 3 کروڑ روپے تھا۔شہباز شریف کو لاہور کی احتساب عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کی مذمت کی ہے اور اسے سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔