اسلام آباد (آئی این پی )خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے کہا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے برن سنٹر کا افتتاح ایک ماہ اندر پشاور میں ہوگا جو 120 بیڈز پر مشتمل ہوگا، فاٹا اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہے اور صوبے میں دستیاب صحت کی تمام سہولیات اب نئے ضم شدہ اضلاع کے لوگوں کو بھی فراہم کی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے اسلام آباد میں محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے پہلے ایڈوائزری کونسل کے اجلا س کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں 14 بین الاقوامی امدادی اداروں کے نمائندوں سمیت کونسل کے تمام اور محکمہ صحت کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر صحت نے اجلاس کو کے پی محکمہ صحت کو درپیش مسائل اور ان کے حل، صحت کے شعبے میں اصلاحات ،طبی عملہ کی تربیت، ہسپتالوں کی خودمختاری سمیت گذشتہ حکومت کی شروع کردہ اصلاحات اور نئے قائم کردہ اداروں بارے میں آگاہ کیا۔اس موقع پر شرکاء نے بھی صحت کے شعبے کی بہتری کے لئے تجاویز دیں اور تعاون کا یقین دلایا۔ انہو ں نے کہاکہ فاٹا اب خیبر پختونخوا کا حصہ ہے اس لئے صوبے میں دستیاب صحت کی سہولیات نئے ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا) کے لوگوں کو بھی فراہم کی جائیں گے انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کی بہتری کے لئے ایڈوائزری کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ 27 ۔ افراد پر مشتمل کمیٹی میں 14 بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔ کونسل کے ماتحت کور کمیٹی کو 15 نومبر تک سفارشات تیار کرنے کی ڈید لائن دی گئی ہے انہو ں نے مزید بتایا کہ ہر مریض کو بہتر علاج فراہم کرنا ہمارا مشن ہے اور ہم صحت کی بنیادی سہولیات سے ہر شہری کو مستفید کریں گے اس سلسلے میں گذشتہ صوبائی حکومت نے بھی محکمہ صحت میں انقلابی اصلاحات اور اقدامات کئے جن میں بہتری لانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان نے پالیسی طلب کی ہے جس پر کام شروع ہے پالیسی پر ہر صورت میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے محکمہ صحت کے عملے کو کہاکہ سفارشیوں اور نااہل لوگوں کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں۔