برن (این این آئی)سوئس ڈیزائنروں کی ٹیم نے مستقبل قریب کے لئے شمسی توانائی سے چلنے والی ایک ایسی کشتی کا ڈیزائن تیار کرکے سب کو حیرت میں ڈالدیا ہے۔ جو بغیر کہیں رکے ہوئے پوری دنیا کا چکر لگاسکتی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق الیکٹرک سولر امپیکٹ سے تیار کردہ کشتی نیلی وہیل سے زیادہ لمبی ہے او راسکے بالائی سرے پر اتنے زیادہ سولر پینلز لگے ہیں۔
جو عام ٹینس کورٹ جتنے رقبے میں نصب کئے گئے ہیں۔ اسکے اندر 10افراد کے رہنے کی جگہ ہے۔ جبکہ دوسرے کارندوں کیلئے کشتی کی بالائی منزل پر خصوصی رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے۔ یہ تمام چیزیں مصنوعی ذہانت کی شاہکار ہیں اور اسے کوئی بھی شخص چلا سکتا ہے۔ حساب کتاب سے دیکھا جائے تو کشتی کی لمبائی 24میٹر ہوگی۔ اسکے اندر کئی بڑے بڑے جنریٹر بھی لگے ہیں جو اس وقت کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں جو سورج کی تپش کم ہوجائے او رمزید توانائی کی ضرورت پیش آئے تو اضافی توانائی فراہم کرنے کیلئے ان جنریٹرز کو چلایا جائیگا۔ اسکی تیاری کا سہرا زیورچ کی مشہور فرم سولر امپیکٹ کے سر ہے۔ جس کا کہناہے کہ اس نے5سال کی جدوجہد کے بعد اس کشتی کا ڈیزائن تیار کیا ہے۔ اب تک اس کشتی کی کوئی قیمت سامنے نہیں آسکی اور نہیں معلوم کہ یہ کشتی کب سے چلنا شروع ہوگی۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ 800کلو واٹ بجلی کی بیٹری بھی کشتی میں موجود رہی گی جو اسے چارج کرتی رہی گی اور یہ چارجنگ 10گھنٹے تک کیلئے کارآمد ہوگی۔ کشتی کا مجموعی رقبہ 300مربع میٹر یا 300مربع فٹ ہے۔ اضافی توانائی کو ذخیرہ کرنے کیلئے کشتی میں 65کلو واٹ طاقت کے دو ڈیزل انجن بھی موجود رہیں گے۔