لاہور(آئی این پی) آئی جی پنجاب پولیس نے ٹریفک چالان فیس میں دو ہزار فیصد اضافے کی تجویز دے دی۔پنجاب پولیس نے ٹریفک بحالی کے نام پر شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا منصوبہ بناتے ہوئے چالان فیس میں دو ہزار فیصد اضافے کا فیصلہ کرلیا، جس کے نتیجے میں اب گاڑی کے چالان پر پانچ سو روپے کی بجائے دس ہزار روپے ادا کرنے ہونگے لاہور شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے کیلئے آئی جی پنجاب کی انوکھی منطق سامنے آگئی۔
ٹریفک قوانین کی پاسداری کیلئے چالان فیس میں ایک سے دو ہزار فیصد اضافے کی تجویز پیش کردی گئی۔ سی سی پی او لاہور کے نام لکھے گئے ایک خط میں آئی جی پنجاب محمد طاہر نے تجویز دی ہے کہ جرمانے کی شرح میں دو ہزار فیصد اضافہ ہی ٹریفک کی بحالی کا واحد علاج ہے محمد طاہر کے مطابق شہر کی سٹرکوں پر روزانہ اوسط 6 ہزار سے زائد مرتبہ قانون توڑا جاتا ہے اور قوانین کی خلاف ورزی ہی حادثات، ٹریفک جام اور راستے بند ہونے کا سبب بنتی ہے۔ اس لیے مستقبل قریب میں ٹریفک وارڈنز گاڑی اور جیپ چلانے والے قانون شکن افراد سے دو ہزار فیصد اضافی جرمانہ وصول کریں گے اور موٹرسائیکل سواروں سے ایک ہزار فیصد زیادہ جرمانہ وصول کیا جائے گا۔فیس میں اضافے کے بعد گاڑی اور جیپ چلانے والوں کو پانچ سو روپے کے بجائے دس ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، جبکہ موٹرسائیکل سوار شہریوں کواشارے کی خلاف ورزی پر دو سو روپے کی بجائے دو ہزار روپے جمع کرانا ہونگے۔پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب نے جرمانے کی فیس میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ کرلیا ہے، تاہم دیگر ماتحت افسران کی مشاورت کے بعد اس پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب پولیس نے ٹریفک چالان فیس میں دو ہزار فیصد اضافے کی تجویز دے دی۔پنجاب پولیس نے ٹریفک بحالی کے نام پر شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا منصوبہ بناتے ہوئے چالان فیس میں دو ہزار فیصد اضافے کا فیصلہ کرلیا