آسٹریلیا(مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلیا میں اسٹرابیریز سے سوئیاں نکلنے کے واقعات 6 ریاستوں تک پھیلنے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گزشتہ دنوں آسٹریلیا میں اسٹرابیریز سے سوئیاں نکلنے کا معاملہ سامنے آیا تھا اور سوئی والی اسٹابیری کھانے والے ایک شخص کو اسپتال بھی منتقل کیا جا چکا ہے۔ آسٹریلوی وزیر صحت نے واقعے کو خطرناک جرم قرار دیتے ہوئے اسے عوام پر حملہ قرار دیا ہے۔
حکومت کی جانب سے عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ اسٹرابیریز کھانے سے پہلے اسے کاٹ کر چیک ضرور کر لیں جبکہ اسٹرابیریز فروخت کرنیوالی 6 آسٹریلوی کمپنیوں کے پھلوں میں سوئیاں نکلنے کے واقعات کے بعد نیوزی لینڈ نے فوری طور پر آسٹریلوی اسٹابیریز کی فروخت روک دی۔ آسٹریلیا کے وزیر صحت نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی فوڈ اتھارٹیز کے حکام کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ خیال رہے کہ آسٹریلیا میں اسٹرابیری سے سوئی نکلنے کا واقعہ سب سے پہلے کوئنز لینڈ میں سامنے آیا تھا جس کے بعد اس قسم کے کیسز نیو ساؤتھ ویلز، وکٹوریہ، دی آسٹریلین کیپیٹل ٹیریٹری، ساؤتھ آسٹریلیا اور تسمانیہ کے علاقوں میں بھی رپورٹ ہوئے۔ کوئنز لینڈ کی حکومت نے اس معاملے سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر ایک لاکھ آسٹریلوی ڈالر انعام کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ کوئنز لینڈ کی حکومتی سربراہ کا کہنا ہے کہ کیسے کوئی بھی شخص کسی کی جان کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں آسٹریلیا میں آلودہ تربوز کھانے سے 3 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔