کراچی(آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈیم کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا چیف جسٹس کا کام نہیں حکومت کا کام ہے، ڈیم ملک کی ضرورت ہے، اگر اسی طرح چلتے رہے تو 2025ء تک پانی کی شدید قلت پیدا ہوجائیگی پاکستان کا قرضہ تیس ٹریلین ہے قرضوں پر ایک دن میں چھ ارب روپے سود ادا کرنا پڑ رہا ہے وزیراعظم عمران خان نے گورنر ہاؤس میں بھاشا ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
پاکستان میں جو بڑے ڈیم بنے وہ ملٹری ڈکٹیٹر کے دور میں بنے نوے کی دہائی میں ہم نے درآمدی فیول ہر بجلی بنانا شروع کی کسی نے نہیں سوچا کہ پانی کے لئے ڈیم بھی بنانے ہیں اگر اسی طرح چلتے رہے تو 2025 تک پانی کی شدید قلت پیدا ہوجائیگی جو ڈیم کی مخالفت کررہے ہیں وہ جان لیں کہ چین میں چھیاسی ہزار ڈیم ہیں بھارت میں پانچ ہزار سے زائد ڈیم ہیں عمران خان نے کہاکہ پاکستان کا قرضہ تیس ٹریلین ہے ہمیں قرضوں پر ایک دن میں چھ ارب روپے سود ادا کرنا پڑ رہا ہے وزیرخزانہ منی بل کی تیاری کررہے ہیں قرضوں پر سود دینے کے لیے یومیہ چھ ارب روپے دیتے ہیں لوگ فکر نہ کریں ہمارا منی بل برا نہیں ہوگااس سے ڈرنا نہیں چاہئیے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں چیف جسٹس کو سلام پیش کرتا ہوں ڈیم کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا چیف جسٹس کا کام نہیں ہمارا کام ہوتا ہے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فنڈ ریزر ہوں ہم نے ہرسال تیس ارب روپے کا ہدف پورا کرنا ہیاب پاکستانی متحرک ہوچکے ہیں جب حکومت اور لوگ ایک ہوجائیں قوم بن جاتی ہے قوم کے لیے کوئی چیز دنیا میں ناکام نہیں ہوتی،عمران خان نے کہاکہ جب عوام حکومت کو اور حکومت عوام کو اون کرتے ہیں توترقی ہوتی ہے میں پاکستان میں سب سے بڑا فنڈ ریزر ہوں میں قوم کو متحرک کرونگا ہمیں ایک قوم بننا ہے جب ہم قوم بن گئے تو دنیا میں کوئی چیز مشکل نہیں ہوتی حکومت اس وقت مضبوط ہوگی جب عوام حکومت کے ساتھ ہوگی،
وزیراعظم نے کہاکہ کراچی کے شہریوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں میں کہتا تھا کہ کراچی تحریک انصاف کا شہر ہے لوگ نہیں مانتے تھے میں اس لئے کہتا تھا کہ اس شہر میں سب سے زیادہ پڑھے لکھے لوگ تھے یہ شہر پاکستان کا ایجنڈا طے کرتا تھایہاں سے سیاسی تحریکیں شروع ہوتی تھیں۔یہاں خوف تھا ہم نے خوف کو ختم کیا میرے ساتھی بے چارے گھروں میں محصور تھے بْرا وقت تھا دلیری سے لوگ پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے،وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں ترقیاتی کام اس لئے کرینگے کہ جب تک کراچی کھڑا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کریگا
اب تک یہاں توجہ نہیں دی گئی کراچی کی اونر شپ کسی کے پاس نہیں تھی کراچی روشنیوں کا شہر دوبارہ بنے گاکراچی کے مسائل پر دن بھر بریفنگ لی ہیسندھ حکومت کے ساتھ ملکر شہر کے مسائل حل کرینگے۔عمران خان نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ اسٹریٹ کرائم کی بڑی وجہ ہیکراچی میں انڈر کلاس لوگ ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو بنگلہ دیش سے اور افغانستان سے تعلق رکھتے ہیں انکے شناختی کارڈ نہیں بنائے جاتے جس سے انہیں ملازمتیں نہیں ملتیں اور وہ جرائم کء طرف راغب ہوتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا کہ ہم بنگالیوں اور افغانیوں کو شناخت دیں گے بنگالیوں اور افغانیوں کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوائے جائینگے بنگالی چالیس سال سے پاکستان میں مقیم ہیں یہ بھی انسان ہیں اور انکے حقوق ہیں۔