پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

قطر نے سرمایہ کاری کوبڑی طاقتوں کی حمایت کے حصول کا ذریعہ بنالیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ(این این آئی)خلیجی ریاست قطر عالمی برادری بالخصوص بڑی طاقتوں کی حمایت کے حصول کے لیے دیگر حربوں کے ساتھ سرمایہ کاری کی آڑ میں پیسے کا بھی بے دریغ استعمال کررہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق قطر نے بڑی طاقتوں اور اثرو نفوذ حاصل کرنے والے ملکوں کی حمایت کے حصول کے لیے ان میں سرمایہ کاری کے بڑے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا۔

امیر قطر پچھلے سال جرمنی کے تین روزہ دورے پر برلن گئے جہاں انہوں نے جرمنی میں اگلے پانچ سال کے دوران دس ارب یورو کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔امیر قطر کی طرف سے جرمنی میں بھاری رقم کی سرمایہ کاری کے باوجود جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے واضح کیا کہ ان کا ملک خلیجی ملکوں کیدرمیان پائے جانے والے تنازع میں کسی ایک فریق کی حمایت یا مخالفت نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم خلیجی دوستوں کو باہمی اختلافات کم کرنے پر زور دیتے رہیں گے۔مبصرین کا کہنا تھا کہ قطر عالمی طاقتوں میں سرمایہ کاری کو ان ملکوں کی حمایت کے حصول کے لیے ایک ’حربے‘ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اس سرمایہ کاری کا مقصد صرف یہ ہے کہ ان ملکوں کو دوسرے بڑے خلیجی ملکوں سے بد ظن کر کے قطر کے ساتھ ان کی قربت میں اضافہ کیا جائے۔ جرمنی میں 10 ارب یورو کی پانچ سال میں قطری سرمایہ کاری کے منصوبے کے پچھے بھی برلن کی حمایت کے حصول کی حکمت عملی کار فرما ہے۔ تاہم جرمن چانسلر نے امیر قطر کی طرف سے دی گئی لالچ کی کوئی پرواہ نہیں کی بلکہ واضح کیا کہ برلن خلیجی ملکوں کے باہمی اختلافات میں کسی کے خلاف نہیں اور خلیجی ملکوں میں کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔ دوحہ نے برطانیہ میں پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔ اس میں سے پچھلے سولہ ماہ میں 3 ارب آسٹریلوی پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کی گئی۔قطر کے سرمایہ کاری کے ادارے کی طرف سے امریکا میں سنہ 2015ء سے2020ء کے درمیان 45 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا۔امریکا اور ترکی کے درمیان جب حالیہ عرصے میں معاشی بحران نے جنم لیا تو دوحہ ترکی کی حمایت میں اٹھ کھڑا ہوا اور ترکی میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…