پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

بجلی کے نرخ میں اضافے کا امکان، حکومتی منظوری کا انتظار

datetime 8  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عوام پہلے ہی بجلی کے نرخ میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کے نوٹیفکیشن کے اجرا کا انتظار کر رہی ہے ایسے میں حکومت جانب سے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین پر ایک کھرب 80 ارب روپے کا بوجھ ڈالے جانے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے عوامی سماعت کے دوران 6 کمپنیوں

کی جانب سے بجلی کی خریداری کی قیمت (پی پی پی) کے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ برائے مالی سال 18-2017 کے حوالے سے درخواستوں کو نمٹا دیا۔ مذکورہ درخواستوں پر عوامی سماعت چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی کی سربراہی میں پنجاب کے سیف اللہ چٹھہ اور بلوچستان کے رحمت اللہ بلوچ پر مشتمل کمیٹی نے کی۔ واضح رہے کہ وزیرِاعظم نے پہلے ہی صارفین کے بجلی کے نرخ میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے، تاہم اس حوالے سے نوٹیفکیشن کے اجرا کا انتظار ہے۔ نیپرا کی کے الیکٹرک کو نرخ کم کرنے کی ہدایت سماعت کے اختتام پر ایک نیپرا حکام نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ 18-2017 میں 4 سہ ماہی کے دوران بجلی کی خرید کے فرق کے حساب سے پیشگی مدت ایڈجسٹمنٹ کا اضافی بوجھ پہلے سے بڑھے ہوئے صوبوں کے ہائیڈل منافع سے زیادہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے 4 سہ ماہ کے لیے ہائیڈیل منافع کا مجموعی اثر تقریباً 250 ارب روپے تھا، تاہم پہلے ہی اس میں سے 70 ارب روپے کو صارفین کا حصہ بنایا جاچکا ہے تاہم اب یہ اثر 180 ارب روپے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیپرا کی جانب سے عوامی سماعت کی بنیاد پر ٹیکنیکل اور مالی قواعد و ضوابط کو جمعہ کی رات تک مکمل کرلیا جائے گا، جبکہ آئندہ ہفتے کے اختتام تک حتمی فیصلہ بھی جاری کردیا جائے گا۔ نیپرا کی جانب سے جن کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی گئی ان میں گجرانوالہ، ملتان، پشاور، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ کی کمپنیاں شامل ہیں۔ نیپرا کی پاور فرم کو بجلی کے نرخ میں 36 پیسے بڑھانے کی اجازت ان کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے 16-2015 کے پی وائے ایز کے بارے میں 22 مارچ 2018 کو مطلع کیا گیا تھا، تاہم یہ فیصلے پی پی پی کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار کو وضع کرتے ہیں۔ لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد اور قبائلی اضلاع کی کمپنیوں کے ٹیرف کو کثیر سالہ ٹیرف کے حصے کے طور پر طے کیا جاچکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نیپرا نے مالی سال 18-2017 کے دوران گیپکو، میپکو، پیسکو، حیسکو، سیپکو اور کیسکو کے ٹیرف کو پہلے ہی طے کرلیا ہے جس کے حوالے سے حکومتی نوٹیفکیشن کا انتظار ہے۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…