اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جسمانی وزن میں اضافہ اکثر افراد کو پریشان کردیتا ہے اور اکثر اس سے نجات کے لیے ان کے پاس مختلف وجوہات ہوتی ہیں، جیسے صحت کے مسائل یا رشتے ٹوٹنے کا ڈر۔ مگر ایک خاتون نے اپنی بیٹی کے لیے خود کو بدل کر دکھایا۔ 2012 میں کرسٹین کارلوس کا وزن 103 کلوگرام کے قریب پہنچ چکا تھا اور ایک دن ساحل پر بیٹی کے ساتھ گھومتے ہوئے ان کا سانس پھول گیا۔
جبکہ چلنا بھی مشکل ہوگیا۔ موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے 10 بہترین غذائیں اس وقت انہیں احساس ہوا کہ جسمانی وزن بہت زیادہ بڑھ چکا ہے، جس کے بعد انہوں نے خود کو بدلنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کی بیٹی کی پرورش میں کوئی کمی نہ آسکے۔ اور محض ایک سال کے اندر 45 کلو سے زائد وزن کم کرنے میں کامیاب رہیں۔ اس کے لیے کرسٹین نے بس اپنی غذا اور ورزش کے معمولات میں معمولی تبدیلی کی جو کہ انتہائی موثر ثابت ہوئیں۔ انہوں نے بتایا ‘میں نے بتدریج اپنی عادات کو بدلنا شروع کیا اور تلی ہوئی یا پراسیس غذاﺅں کا استعمال ترک کردیا’۔ انہوں نے جو کا دلیہ، انڈے، سلاد، مچھلی اور مچھلی تک خود کو محدود کرلیا مگر ہفتے میں ایک بار جنک فوڈ کھانے کی خواہش کو بھی پورا کرتیں۔ موٹاپا کم ہو تو چربی کہاں جاتی ہے؟ غذا کے ساتھ ساتھ کرسٹین نے پانی کی زیادہ مقدار لگ بھگ ایک گیلن روزانہ پینا عادت بنایا، جس سے ان کی کھانے کی خواہش دبنے لگی۔ اسی طرح ہفتے میں 6 دن 45 منٹ کی ورزش کرنا شروع کی، جس کے لیے وہ جم میں جاکر treadmill کو استعمال کرتیں۔ ایک سال کے اندر انہوں نے 45 کلو سے زائد وزن کم کرلیا اور 103 کلو سے 58 کلو تک پہنچا دیا۔ اب وہ انسٹاگرام پر لوگوں کو موٹاپے سے نجات کے لیے تیار کرتی ہیں۔