ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

دل کے مریضوں کیلئے خوشخبری۔۔ پاکستان میں پہلی بار سینہ چاک کئے بغیر دل کے والو تبدیل ہونے لگے ، ایسی ٹیکنالوجی کا استعمال کہ آپ بھی دنگ رہ جائینگے

datetime 4  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میڈیکل سائنس کی ترقی نے ایک اور سیڑھی پر قدم رکھ دیا، دل کے علاج کے جدید طریقے کو آغاخان ہسپتال نے اپنا لیا ہے جہاں سینہ چاک کئے بغیر ٹے وی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دل کے مریضوں کیلئے خوشخبری یہ ہے کہ ٹے وی طریقہ علاج اپنا کر وہ صحت کی خوشیاں حاصل کر سکتے ہیں۔ اس طریقہ علاج میں نہ تو سینہ چاک

ہونے کا خوف ہوتا ہے اور نہ ہی طویل بیڈ ریسٹ کی فکر ہوتی ہے۔ اور پاکستان میں یہ ٹیکنالوجی آغا خان ہسپتال میں متعارف کروا دی گئی ہے۔ اس طریقہ علاج کے ذریعے مریض کی ران یا گردن کی شریان سے مخصوص ٹیوب کے ذریعے دل کےمتاثرہ والو کو علیحدہ کر کے نیا والو ڈال دیا جاتا ہے اور اس دوران مریض کا دل بھی نارمل کام کرتا رہتا ہے۔ یہ طریقہ علاج انجیوپلاسٹی سے ملتا جلتا ہے۔ ٹے وی ٹیکنالوجی کے حوالے سے آغا خان ہسپتال کے ڈاکٹر عثمان فہیم (اسسٹنٹ پروفیسر، آغا خان یونیورسٹی ہسپتال ) کا کہنا تھا کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم مریض کی شریانوں کے ذریعے ٹیوب لیکر دل تک لے کر جاتے ہیں اور پرانے والو کو نکالے بغیر نیا والو لگا دیتے ہیں۔ اور اس عمل کے دوران دو گھنٹے لگتے ہیں اور مریض اس کے بعد ہسپتال میں مانیٹرنگ اور نگہداشت کے سلسلے میں دو دن رہتے ہیں جبکہ گھر پر تقریباََ ریکوری کا عرصہ ایک ہفتے پر محیط ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عثمان فہیم کے زیر علاج ایک 94سالہ عارضہ قلب میں مبتلا مریض مسعود حسن نے بتایا کہ میری عمر 94سال ہے اور صحت کے حوالے سے مشکلات کا شکار رہتا ہوں، مجھے پہلے سے ہی کافی بیماریاں تھیںلیکن میرا نہیں خیال کہ اس آپریشن سے ان بیماریوں کا کوئی تعلق ہے مگر بیماریاں تو ہونگی کیونکہ میری عمر 94سال ہے مگر مجھے اپنے ڈاکٹر پر یقین ہے کہ انہوں نے میرا صحیح علاج کیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بڑی عمر کے عارضہ قلب میں مبتلا افراد میں والو کی تبدیلی کیلئے ماہرین نے ٹے وی ٹیکنالوجی کو نہایت مفید قرار دیا ہے۔ والو تبدیلی کے بعد دو دن بعد ہی مریض کو ہسپتال سے رخصت کر دیا جاتا ہے جبکہ تبدیل کیا گیا والودس سال تک باآسانی کام کرتا رہتا ہے اور اسے دوبارہ بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر عثمان فہیم کا کہنا تھا کہ کئی مریض

ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی اوپن ہارٹ سرجری ممکن نہیں ہوتی یا ہائی رسک ہوتی ہے اور اس طرح کے مریضوں کیلئے یہ ٹے وی ٹیکنالوجی بہت مفیداور بہتر ہے کیونکہ اس میں نہ تو چھاتی چاک کرنی پڑتی ہے اور نہ ہی دل کو روکنا نہیں پڑتا۔ اس طریقہ علاج میں خون بہنے کا چانس کم ہوتا ہے جبکہ انیسیزیا کی مشکلات بھی کم ہوتی ہیں اور نہ ہی اس میں انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے جبکہ

دورہ پڑنے کا چانس بھی کم ہوتا ہے۔ اس طریقہ علاج سے گردوں پر بھی اثر نہیں پڑتا اور مریض بجائے ہفتہ ہسپتال میں رہنے کے دو دن میں ہی چلے جاتے ہیں اور ریکوری بھی جلدی ہوتی ہے۔ ٹے وی یعنی ٹرانس کیتھیٹر والوامپلانٹیشن کی تکنیک کو دل کے والو کی پیوند کاری یا تبدیلی بھی کہا جا سکتا ہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کے  ذریعے آغا خان ہسپتال 14مریضوں کا کامیاب علاج کر چکا ہے۔ اسے جدید میڈیکل سائنس میں دل کے امراض کا آسان ترین طریقہ علاج مانا جا رہا ہے۔ امریکہ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں بھی ٹے وی ٹیکنالوجی کے ذریعے دل کے والو تبدیل کئے جا رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…