ممبئی (شوبزڈیسک)بھارتی ماڈل اور بھارتی مقابلہ حسن کی فاتح نیہال شوداساما کا کہنا ہے کہ وہ عالمی مقابلہ حسن مس یونیورس 2018 کے بعد انڈین سول سروس میں ملازمت کے لیے تیاری شروع کریں گی۔ بھارتی ماڈل نیہال شوداساما رواں برس دسمبر بنکاک میں منعقد ہونے والے مقابلہ حسن مس یونیورس 2018 میں بھارت کی نمائندگی کریں گی۔یاماہا فاسکینومس دیوا مس یونیورس 2018 کی فاتح کا کہنا تھا۔
ماضی کی مس یونیورس کی طرح ان کا بالی ووڈ میں انٹری کا کوئی ارادہ نہیں۔نیہال شوداساما نے بھارتی اخبارسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں انڈین سول سروس میں بھرتی ہوجاؤں گی، مقابلہ حسن کے بعد میرا یہی مقصد ہے، بالی ووڈ میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔بھارتی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت نے جمعہ(31 اگست) کو ممبئی میں ہونے والے گرینڈ فنالے میں نہال شوداساما کی فتح کا اعلان کیا تھا جبکہ مس دیوا مس یونیورس انڈیا 2017 شردھا ششیدھر نے اپنا تاج نہال کو پہنایا۔22 سالہ حسینہ کو فٹنس ، ایتھیلٹس، رقص اور کھانا پکانے میں دلچسپی ہے، تو کیا انہوں نے ہمیشہ سے مقابلہ حسن میں حصہ لینے کا خواب دیکھا تھا؟اس سوال کے جواب میں نیہال کا کہنا تھا کہ ’میرا تعلق ایک گجراتی خاندان سے ہے جہاں ماڈلنگ ایک عام بات نہیں، میں اپنے خاندان کی پہلی لڑکی ہوں جو یہاں تک پہنچی ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ میں نے یہاں تک پہنچنے میں بہت مشکلات دیکھیں کیونکہ میں 13 سال کی تھی جب میں نے اپنی ماں کو کھو دیا اور اپنے والد کو منانا میرے لیے ناممکنات میں سے تھا۔لیکن اب میں اس مقام پر ہوں تو وہ کافی حد تک راضی ہیں اور انہیں مجھ پر فخر ہے۔نیہال شوداساما نے کہا کہ 18 سال سے بھارت نے مس یونیورس کا اعزاز حاصل نہیں کیا، میں یہ اعزاز جیتنا چاہتی ہوں۔