اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مجھے یہ سن کر شرم آتی ہے کہ وزیراعلی 18گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں،ہمیں پروٹوکول کے لیے کسی گاڑی کی ضرورت نہیں، جو پرانی گاڑی ہے میں وہی استعمال کروں گا، چیف جسٹس کے قیمتی گاڑیوں سے متعلق کیس کی سماعت میں ریمارکس، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے پروٹوکول پر سخت برہمی کا اظہار۔تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ
میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے قیمتی گاڑیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے غیر ضروری پروٹوکول پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یہ سن کر شرم آتی ہے کہ وزیراعلی 18گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں،ہمیں پروٹوکول کے لیے کسی گاڑی کی ضرورت نہیں، جو پرانی گاڑی ہے میں وہی استعمال کروں گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے میاں چنوں کے دورے کے دوران ہیلی کاپٹر اور پروٹوکول میں بے شمار گاڑیوں پر ان پر الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر سخت تنقید کاسلسلہ جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب خصوصی ہیلی کاپٹر پر میاں چنوں پہنچے جس کے بعد تحصیل ہیڈ کوارٹر جانے کے لیے پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے ہمراہ 18 سے زائد گاڑیوں کا قافلہ بھی آیا۔اسپتال پہنچنے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مختلف وارڈز کا بھی دورہ کیا۔ 18 سے زائد گاڑیوں کا پروٹوکول لینے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو عوام کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔خیال رہے کہ عمران خان نے اقتدار سنبھالنے سے پہلے ہی سادگی اور کفایت شعاری کی مہم کا اعلان کر دیا تھا جبکہ وزیراعظم بننے کے بعد عمران خان نے خصوصی طور پر وزرا کو ہدایت کر رکھی ہے کہ وہ پروٹوکول استعمال نہ کریں اور صرف ایک گاڑی ہی استعمال کریں۔