اسلام آباد(نیو ز ڈیسک) جامع کراچی کے پروفیسر وحید الرحمان کا قتل کراچی پولیس کے لئے معمہ بن گیا ۔ پولیس نے ان کے قتل کو اندھا قتل قرار دے کر فائل داخل دفتر کر دی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ مہینے جامع کراچی کے پروفیسر وحیدالرحمان کو گھر سے یونیورسٹی جاتے ہوئے راستے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا جس کے بعد کراچی پولیس نے جائے وقوع سے شوائد اکٹھے کئے تھے اور واردات میں ملوث ہونے کے شعبے میں کچھ افراد کو حراست میں بھی لیا تھا ۔ کراچی پولیس کے مطابق پروفیسر وحید الرحمان کے قتل کے حوالے سے نہ ہی جائے وقوع سے اہم شوائد ملے ہیں اور تفتیش کے لئے حراست میں لئے جانے والے افراد سے بھی خاطر خواہ ثبوت نہیں ملے ہیں جبکہ جامع کراچی کے پروفیسر وحید الرحمان کے کمرے کی بھی تلاشی لی گئی تھی وحید الرحمان کے کمرے سے ملنے والی دستاویزات بھی تفتیشی عمل میں مددگار ثابت نہیں ہو سکیں اور ان کے لیپ ٹاپ سے بھی کوئی معلومات حاصل نہ ہو سکیں جس کے بعد جامع کراچی کے پروفیسر وحید الرحمان کا قتل کراچی پولیس کے لئے ایک معمہ بن گیا اور کراچی پولیس نے پروفیسر وحید الرحمان کے قتل کو اندھا قتل قرار دے کر فائل داخل دفتر کر دی ۔