‘‘شکوہ جواب شکوہ‘‘ پر پرفارم کرنے والا گلوکارہ نتاشا بیگ توجہ کا مرکز بن گئی

16  اگست‬‮  2018

کراچی(شوبز ڈیسک)کوک اسٹوڈیو کے سیزن 11 میں علامہ اقبال کے شہرہ آفاق کلام ’شکوہ جوابِ شکوہ‘ پر پرفارم کرنے والی نوجوان گلوکارہ نتاشا بیگ ان دنوں سب کی توجہ کا مرکز ہے، یہ سیزن اپنے آغاز سے ہی مقبولیت کے افق کو چھو رہا ہے۔کوک اسٹوڈیو کی جانب سے جب نتاشا بیگ ، فرید ایاز اور ابومحمد قوال و ہمنوا گروپ کی آواز میں علامہ اقبال کا شکوہ جواب شکوہ ، ریلیز کیا گیا۔

تو گویا انٹرنیٹ پر تہلکہ مچ گیا۔ گانا دو حصوں پر مشتمل ہے، پہلا حصہ جو کہ ’شکوہ‘ پر مبنی ہے، اس میں نتاشا صوفی روک کا جادو جگاتی ہیں تو دوسرے حصے میں جو کہ جواب شکوہ ، عمر خیام اور امجد حیدرآبادی کیکلام پر مشتمل ہے فرید ایاز اور ابومحمد قوال اپنی کلاسیکیقوالی کا جادو جگاتے نظر آتے ہیں۔ 2013 سے موسیقی کی دنیا میں ایکٹو نتاشا بیگ کو اس گانے نے شہرہ آفاق مقبولیت عطا کی ہے۔نتاشا بیگ کا خاندان بنیادی طور پر پاکستان کی حسین ترین وادی ہنزہ سے تعلق رکھتا ہے لیکن کراچی میں مقیم ہے، نتاشا 10 جنوری 1992 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنی تمام تر تعلیم یہیں حاصل کی ہے اور ایک نجی یونیوورسٹی سے فلم پروڈکشن کی ڈگری حاصل کی ہے۔نتاشا بیگ نے موسیقی کی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی ہے ، ان کا بچپن عابدہ پروین اور مائیکل جیکسن کو سنتے ہوئے گزرا ، ان کی موسیقی میں بھی ہمیں صوفی اور راک میوزک کیرنگ نمایاں دکھائی دیتے ہیں۔ 2013 میں موسیقی کے ایک مقابلے کے چھ فائنل امیدواروں میں نتاشا بیگ بھی شامل تھیں اور وہی سے ان کا موسیقی کا باقاعدہ سفر شروع ہوتا ہے، مقابلے کے بعد وہ ’ساؤنڈز آف کولاچی‘ نامی میوزک بینڈ سے وابستہ ہوگئیں۔ کچھ عرصہ بعد انہوں نے ساؤنڈز آف کولاچی کو چھوڑ کر ’کایہ ‘ نامی بینڈ میں شمولیت اختیار کرلی۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…