جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

عمران خان دنیامیں تبدیلی کے نعرے پر منتخب ہونیوالے دوسرے حکمران،’عمران اور سابق امریکی صدر باراک اوباما میں کیا کچھ مشترک ہے؟وہ اگر ناکام ہو گئے تو کیا ہو گا؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 6  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آج پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی نے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کیلئے باقاعدہ نامزد کر دیا، جس کے بعد یہ دنیا میں تبدیلی کے نعرے پر منتخب ہونے والے دوسرے حکمران بن رہے ہیں، پہلے حکمران (باراک حسین) اوبامہ تھے‘ یہ چینج اور ہوپ دو نعرے لگا کر امریکا کے چوالیسویں صدر بنے تھے اور دوسرے عمران خان ہوں گے‘ آج عمران خان نے پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی میں جو تقریر کی وہ صدر اوبامہ کی مشہور انتخابی مہم سے ملتی جلتی تھی‘

صدر اوبامہ نے شکاگومیں چار نومبر 2008ء کو جو کہا تھا، اس کے بعد اوبامہ نے اپنی وکٹری سپیچ میں بھی جو کہا تھا، یہ بھی عمران خان کے اس مشہور نعرے سے ملتی جلتی ہے، تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آ گئی ہے۔ آج عمران خان نے پارلیمانی کمیٹی سے کہا، آج میری 22 سالہ جدوجہد کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا، تحریک انصاف کا اقتدار چیلنجز سے بھرپور ہے، عوام ہم سے روایتی طرز سیاست اور روایتی حکومت کی امید نہیں کرتے، ہم نے اگر روایتی طرز حکومت اپنایا تو ہم عوام کے غضب کا نشانہ بن جائیں گے، میں خود مثال بنوں گا اور آپ سب کو بھی مثال بننے کی تلقین کروں گا اور آج ہمیں اخلاقی لحاظ سے کمزور ترین حزب اختلاف کا سامنا ہے۔ عمران خان نے اس کے علاوہ دو اعلانات بھی کئے‘ پہلا اعلان یہ برطانیہ کی پارلیمانی روایات کے مطابق ہر ہفتے قومی اسمبلی میں سوالوں کا جواب دیں گے اور دوسرا اعلان ان کا دعویٰ ہے یہ جوخود نہیں کریں گے‘ یہ وہ کسی دوسرے کو بھی نہیں کرنے دیں گے‘ عمران خان نے آج ایک مثال بھی قائم کی‘ آج انہیں وزیراعظم کا پروٹوکول دے دیا گیا‘ یہ پروٹوکول میں میریٹ ہوٹل پہنچے لیکن اس کے بعد انہوں نے آئندہ غیر ضروری پروٹوکول لینے سے انکار کر دیا۔ یہ بہت اچھا فیصلہ ہے، ان کے اعلانات بھی بہت اچھے ہیں‘ یہ اگر اسی طرح اپنے قول اور اعلانات پر قائم رہے تو یہ واقعی تبدیلی لے آئیں گے‘ یہ حقیقتاً طلسماتی لیڈر ثابت ہوں گے اور اگر یہ ناکام ہو گئے‘ یہ بھی سابق حکمرانوں کی طرح قول اور فعل کے تضاد کا شکار ہو گئے تو یہ بھی بری طرح عوام کے غصے کا نشانہ بن جائیں گے‘ کیا عمران خان ڈیلیور کرسکیں گے‘ یہ اپنے تمام وعدے پورے کرلیں گے اور اگر یہ ناکام ہو گئے تو کیا ہو گا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ شاہ محمود قریشی کا خیال ہے،اپوزیشن غیراخلاقی ہے، کیا واقعی اپوزیشن غیر اخلاقی ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…